National

کانگریس رہنماؤں کے رویہ میں تبدیلی کی ضرورت ہے: نوجوت سنگھ سدھو

134views

پنجاب کانگریس کے سابق ریاستی صدر نوجوت سنگھ سدھو نے منگل کو کہا کہ کانگریس پارٹی دوبارہ اہمیت حاصل کر سکتی ہے اگر اس کے رہنما سیاست کو تجارتی بنانے سے گریز کریں اور لوگوں کا اعتماد جیتنے کے لیے کام کریں۔

एक ज़माना था, जब सचाई के दीपकों से जगते नेता और जान न्योछावर करने वाले शहीद, भारत को स्वतंत्रता के गीत सुनाते थे….. उनके त्याग की आग और न्याय का जुनून जनता के दिलों में रोशनी भरता था…. लेकिन आज उस भरोसे की लौ कमज़ोर पड़ गई है….. आज लोकसेवा का मंदिर अविश्वास के धुंध में खोया है… pic.twitter.com/s5ElrBdmhU

— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) January 9, 2024

نوجوت سنگھ سدھو نے ہوشیار پور میں’ پنجاب-جیتے گی کانگریس‘ ریلی میں کانگریس لیڈروں کے رویہ میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا، اور ان سے پارٹی کارکنوں کے تئیں احترام کا مظاہرہ کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کارکنوں کے تحفظات کو سمجھے بغیر جیتنا کانگریس کے لیے چیلنجنگ ہوگا۔ مسٹر سدھو نے پارٹی کے پرانے لیڈروں اور کارکنوں کے تعاون کو تسلیم کرنے اور ان کا احترام کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

مختلف محاذوں پر مبینہ ناکامیوں کے لیے پنجاب حکومت پر تنقید کرتے ہوئے مسٹر سدھو نے دعویٰ کیا کہ پنجاب میں امن و امان خراب ہو گیا ہے۔ پنجاب کے لوگوں میں امن کی خواہش کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے صنعتکاروں کی جانب سے اپنے یونٹس کو دوسری ریاستوں میں منتقل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عام آدمی خوف کا شکار ہے اور غنڈے سڑکوں پر آزاد گھوم رہے ہیں۔
مسٹر سدھو نے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) پر جھوٹے وعدوں کے ذریعے پنجاب میں اقتدار میں آنے کا الزام لگایا اور کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں تبدیلی کے حق میں ووٹ دینے کے باوجود کچھ بھی اہم نہیں بدلا ہے۔ انہوں نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے نظام کے بجائے اپنا طرز زندگی بدل لیا۔

مسٹر سدھو نے خدشہ ظاہر کیا کہ اے اے پی حکومت کے تحت اگلے تین سالوں میں پنجاب کی معیشت گر سکتی ہے۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ایسی صورتحال کو روکنے کے لیے فعال طور پر آگے آئیں۔ لوگوں کی زندگیوں اور کاروبار کے لیے سیکورٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے تجویز پیش کی کہ اس سے روزگار کے لیے بیرون ملک ہجرت کی حوصلہ شکنی ہوگی۔

غیر ملکیوں کے نوکریوں کے لیے آنے کے بارے میں مسٹر مان کے بیان کا جواب دیتے ہوئے، مسٹر سدھو نے یہ کہتے ہوئے تضاد کو اجاگر کیا کہ پچھلے سال پنجاب کے نوجوانوں نے تقریباً 12 لاکھ پاسپورٹ حاصل کیے اور انہوں نے بیرون ملک جانے کے لیے کروڑوں روپے کی جائیدادیں بیچ دیں۔

Follow us on Google News