International

یروشلم میں عیسائی قافلے کے قریب یہودیوں کی جانب سے تھوکنے پر اظہار ناراضی

205views

ایک ویڈیو جس میں کٹر قدامت پسند یہودیوں کو یروشلم کے مقدس شہر میں لکڑی کی صلیب اٹھائے غیر ملکی عیسائی عبادت گذاروں کے جلوس کے ساتھ زمین پر تھوکتے ہوئے دکھایا گیا ہے، اس اقدام سے ارضِ مقدس میں شدید غم وغصے کی لہر دوڑا دی ہے۔

اس واقعے کو شہر کی اقلیتی مسیحی برادری نے مذہبی حملوں کے ایک خطرناک سلسلے میں نیا اضافہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور افسوس کیا ہے۔ واقعے پر اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو اور دیگر اعلیٰ حکام نے بھی غیر معمولی غم وغصے کا اظہار کیا۔

اسرائیل میں تاریخ کی انتہائی قدامت پسند حکومت کے گذشتہ سال کے آخر میں بر سرِ اقتدار آنے کے بعد سے خطے کی 2,000 سال قدیم مسیحی برادری کی بڑھتی ہوئی ہراسگی پر مذہبی رہنماؤں میں تشویش میں اضافہ ہوا ہے — جن میں ویٹیکن کے بااثر لاطینی پیٹریارک بھی شامل ہیں۔

کئی لوگوں کا کہنا ہے کہ حکومت نے اپنے طاقتور شدید قوم پرست عہدیداروں وزیرِ خزانہ بیزلیل سموٹریچ اور قومی سلامتی کے وزیر اتمار بین گویر کے ساتھ یہودی انتہا پسندوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور ان میں استثنا کا احساس پیدا کیا ہے۔

ماہرِ عیسائیت اور عیسائی مخالف حملوں کے لیے ایک اسرائیلی ہاٹ لائن کے بانی یسکا ہرانی نے کہا، “دائیں بازو کی مذہبی قوم پرستی کے ساتھ یہ ہوا ہے کہ یہودی شناخت عیسائی مخالفت کے ارد گرد پرورش پا رہی ہے۔ اگر حکومت اس کی حوصلہ افزائی نہ کرے تو بھی وہ اشارہ کرتے ہیں کہ کوئی پابندیاں نہیں ہوں گی۔”

عبادت کی آزادی اور مقدس مقامات پر مقدس اعتماد اسرائیل کا بیان کردہ عزم ہے اور بڑھتی ہوئی عدم رواداری پر تشویش اس عزم کی خلاف ورزی ہے جو 75 سال قبل اس کے قیام کے موقع پر کیے گئے اعلان میں درج ہے۔ اسرائیل نے 1967 کی جنگ میں مشرقی یروشلم پر قبضہ کر لیا تھا اور بعد میں اس کا الحاق کر لیا جسے بین الاقوامی سطح پر تسلیم نہیں کیا جاتا۔

آج یروشلم میں تقریباً 15,000 عیسائی آباد ہیں جن میں اکثریت فلسطینیوں کی ہے جو خود کو زیرِ قبضہ تصور کرتے ہیں۔

نیتن یاہو کے دفتر نے منگل کو اصرار کیا کہ اسرائیل “عبادت اور تمام مذاہب کے مقدس مقامات کی زیارت کے مقدس حق کے تحفظ کے لیے پوری طرح پرعزم ہے۔”

انہوں نے کہا، “میں عبادت گذاروں کو دھمکانے کی کسی بھی کوشش کی شدید مذمت کرتا ہوں اور میں اس کے خلاف فوری اور فیصلہ کن کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔”

تھوکنے کے منظر میں جسے پیر کو اسرائیل کے بائیں بازو کے حامی ہاریتز اخبار کے ایک رپورٹر نے کیمرے میں قید کیا تھا، غیر ملکی زائرین کے ایک گروپ کو قدیم شہر کے چونا پتھر کے پرپیچ مقام سے جلوس کا آغاز کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جو یہودیت کا مقدس ترین اور اسلام اور اہم عیسائی مقامات کا تیسرا مقدس ترین مقام ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.