نئی دہلی: دیولی سے عآپ رکن اسمبلی پرکاش جروال کو خودکشی کے لیے اکسانے سے متعلق ایک معاملے میں عدالت نے قصوروار قرار دے دیا ہے۔ دہلی کے راؤز ایونیو کورٹ نے ڈاکٹر راجندر بھاٹی کی خودکشی معاملے میں عآپ رکن اسمبلی کے خلاف یہ فیصلہ سنایا ہے اور انھیں تعزیرات ہند کی دفعات 306 اور 120 بی کے تحت مجرم قرار دیا ہے۔
دراصل 18 اپریل 2020 میں 52 سالہ ڈاکٹر راجندر بھاٹی نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی تھی۔ جب پولیس جائے وقوع پر پہنچی تو اسے وہاں ایک خودکشی نوٹ ملا تھا جس میں عآپ رکن اسمبلی پرکاش جروال کو خودکشی کا ذمہ دار بتایا گیا تھا۔ اس خودکشی نوٹ میں پرکاش جروال اور ان کے ساتھیوں پر مسلسل دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ انہی دھمکیوں سے پریشان ہو کر راجندر بھاٹی نے خودکشی کر لی۔ اس معاملے کی سماعت راؤز ایونیو کورٹ میں خصوصی جج ایم کے ناگپال کی عدالت میں ہوئی۔ ذیلی عدالت نے نومبر 2021 میں جروال کے خلاف الزامات طے کیے تھے، اور اب اس کیس میں انھیں مجرم بھی قرار دے دیا گیا۔
مدھیہ پردیش میں بارش سے فصلوں کو بھاری نقصان، کانگریس کا معاوضے کا مطالبہ
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایڈیشنل سیشن جج گیتانجلی گوئل نے جروال اور ان کے ساتھی کپل ناگر کے خلاف 2021 میں تعزیرات ہند کی دفعات 306 (خودکشی کی ترغیب)، 120بی (مجرمانہ سازش)، 386 (کسی شخص کو یرغمال بنا کر جبراً وصولی)، 384 (جبراً وصولی)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور 34 (عام ارادہ) کے تحت الزامات طئے کیے تھے۔ علاوہ ازیں ایک دیگر ملزم ہریش کو تعزیرات ہند کی دفعات 306 اور 386 کے تحت جرم سے بری کر دیا گیا تھا۔ حالانکہ ہریش کے لیے یہ ضرور کہا گیا تھا کہ دفعہ 506 کے تحت جرم کے لیے پہلی نظر میں الزام لگایا جا سکتا ہے۔