جنوبی غزہ کی پٹی کے خان یونس میں پیر کو اسرائیلی بمباری میں کم از کم 50 فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ محکمہ صحت سے وابستہ ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے میڈیا کو بتایا کہ اسے پناہ گاہوں پر بمباری کے نتیجے میں بے گھر ہونے والے افراد کی اموات اور زخمیوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ سوسائٹی نے کہا، “اسرائیلی ٹینک العمل اسپتال کے قریب پہنچے اور زمینی حملے کی وجہ سے خان یونس میں ہمارے دستے کے ساتھ ہمارا رابطہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے۔”
غزہ پر اسرائیلی حملوں کے خلاف ’تربوز‘ مزاحمت کی علامت کیسے بن گیا؟
تنظیم نے کہا کہ اس کے ایمبولینس سینٹر کو اسرائیلی فورسز نے گھیرے میں لے لیا اور “جو بھی ادھر ادھر جانے کی کوشش کرتا ہے اسے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں خان یونس میں زخمیوں تک ایمبولینس نہیں پہنچ پارہی تھی۔
اسرائیل میں نیتن یاہو کے خلاف مظاہرہ، مستعفی ہونے کا مطالبہ
دوسری جانب غزہ میں حماس کے زیر انتظام میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیل نے خان یونس شہر میں پانچ پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ “اسرائیلی فورسز نے براہ راست بمباری، کواڈ کاپٹر طیاروں، ڈرونز اور توپوں سے نقل مکانی کے مراکز کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوئے ہیں۔” غزہ میں وزارت صحت کے ترجمان اشرف الکدرا نے کہا کہ اسرائیل خان یونس کے مغرب میں خوفناک جرائم کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ “بہت سے ہلاکتیں ہوئی ہیں اور زخمی اب بھی نشانہ بنائے گئے مقامات اور سڑکوں پر ہیں۔” اسرائیلی فورسز نے خان یونس کے مغرب میں زخمیوں کو اسپتال لے جانے اور متاثرین کی لاشوں کو نکالنے سے ایمبولینس کو روک دیا۔