National

’دہلی میں برسراقتدار رہنے کے لیے بی جے پی کیا کرے گی یہ تصور سے بالاتر‘، چنڈی گڑھ میئر الیکشن تنازعہ پر راہل کا تلخ تبصرہ

198views

چنڈی گڑھ میئر الیکشن کا نتیجہ جیسے ہی برآمد ہوا، ایک ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ انڈیا اتحاد کو اپنی جیت آسان نظر آ رہی تھی، لیکن اس پر تب پانی پھر گیا جب 8 ووٹوں کو رد کر دیا گیا اور پھر بی جے پی میئر امیدوار کو کامیاب قرار دے دیا گیا۔ نتیجہ سامنے آتے ہی کانگریس اور عآپ کونسلروں نے ہنگامہ شروع کر دیا اور اب عدالت کا دروازہ کھٹکھٹانے کا بھی اعلان ہو چکا ہے۔ اس درمیان اس پورے تنازعہ پر کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تلخ تبصرہ کیا ہے۔ انھوں نے اپنے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جو بی جے پی میئر الیکشن میں پوری دنیا کے سامنے جمہوریت کا قتل کر سکتی ہے، وہ دہلی کے اقتدار میں بنے رہنے کے لیے کیا کرے گی یہ تصور سے بالاتر ہے۔‘‘

जो BJP मेयर चुनाव में पूरी दुनिया के सामने लोकतंत्र की हत्या कर सकती है, वो दिल्ली की सत्ता में बने रहने के लिए क्या करेगी यह कल्पना से परे है।

वर्षों पहले आज ही के दिन गोडसे ने गांधी जी की हत्या की थी और आज ही गोडसेवादियों ने उनके आदर्शों और संवैधानिक मूल्यों की बलि चढ़ा दी।

— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) January 30, 2024

راہل گاندھی نے اپنے پوسٹ میں ہندوتوا نظریات پر بھی شدید حملہ کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’سالوں پہلے آج ہی کے دن گوڈسے نے گاندھی جی کا قتل کیا تھا اور آج ہی گوڈسے کو ماننے والوں نے ان کے اصولوں و آئینی اقدار کی بَلی چڑھا دی۔‘‘ دراصل آج 30 جنوری ہے اور گاندھی جا کا قتل بھی گوڈسے نے 30 جنوری کو ہی کیا تھا۔

چنڈی گڑھ میئر الیکشن: ’میئر الیکشن میں یہ لوگ اتنا گر سکتے ہیں تو…‘، شکست کے بعد کیجریوال کا بی جے پی پر حملہ

بہرحال حال، کانگریس نے بھی اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے چنڈی گڑھ میئر الیکشن کے ریزلٹ پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ پوسٹ میں لکھا گیا ہے کہ ’’چنڈی گڑھ میں میئر کا انتخاب تھا۔ بی جے پی کے پاس اکثریت نہیں تھی، لیکن انتخاب بی جے پی جیت گئی۔ جاننے کے لیے کرونولوجی سمجھیے۔ کُل 36 سیٹ تھی۔ کانگریس اور عآپ اتحاد کے پاس 20 ووٹ تھے اور بی جے پی کے پاس 16 ووٹ۔ اس کے بعد بی جے پی لیڈر کو پریزائڈنگ افسر بنایا گیا۔ ویڈیو میں وہی افسر کانگریس اور عآپ اتحاد کے 8 ووٹ اِنویلڈ (رد) قرار دیتا نظر آ رہا ہے۔ اس طرح بی جے پی نے چنڈی گڑھ کے میئر الیکشن میں سر عام جمہوریت کا قتل کیا ہے۔‘‘

चंडीगढ़ में मेयर का चुनाव था। BJP के पास बहुमत नहीं था लेकिन चुनाव भाजपा जीत गई.. जानने के लिए क्रोनोलाजी समझिए?

कुल 36 सीट थी। Congress और AAP गठबंधन के पास 20 वोट थे और BJP के पास 16 वोट। इसके बाद BJP के नेता को पीठासीन अधिकारी बनाया गया।

वीडियो में वही अधिकारी Congress और… pic.twitter.com/I80b4U5Buk

— Congress (@INCIndia) January 30, 2024

اس معاملے میں کانگریس ترجمان سپریا شرینیت کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے۔ اس میں وہ کہتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں کہ ’’چنڈی گڑھ میئر کا الیکشن اس بات کا ثبوت ہے کہ بی جے پی اقتدار حاصل کرنے کے لیے انتخاب میں دھاندلی بھی کرا سکتی ہے۔ یہ ثبوت ہے کہ آج جمہوریت خطرے میں ہے۔ عدلیہ کو اس معاملے میں از خود نوٹس لینا چاہیے۔‘‘

चंडीगढ़ मेयर का चुनाव इस बात का सबूत है कि BJP सत्ता पाने के लिए चुनाव में धांधली भी करा सकती है।

यह प्रमाण है कि आज लोकतंत्र खतरे में है।

न्याय पालिका को इस मामले में स्वतः संज्ञान लेना चाहिए।

: @SupriyaShrinate जी pic.twitter.com/biaW1mjC1X

— Congress (@INCIndia) January 30, 2024

Follow us on Google News