International

بنگلہ دیش میں منصفانہ انتخابات نہیں ہوئے! شیخ حسینہ کی جیت پر امریکہ کا بیان

250views

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ اتوار کو ہونے والے عام انتخابات میں تقریباً 75 فیصد نشستیں جیت کر مسلسل چوتھی بار اقتدار میں واپس آ گئی ہیں۔ پچھلی بار کے مقابلے میں کم شہریوں نے انتخابات میں حصہ لیا۔ گزشتہ انتخابات میں تقریباً 80 فیصد ووٹرز نے انتخابات میں حصہ لیا تھا۔ اس بار ملک کی اہم اپوزیشن جماعت نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا تھا۔

اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ شیخ حسینہ کی حکومت کے ہوتے ہوئے بنگلہ دیش میں منصفانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد ناممکن ہے، اس لیے انہوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا اور ایک عبوری حکومت کا مطالبہ کیا جو اپنی نگرانی میں انتخابات کرائے۔

بنگلہ دیش اور مغربی ممالک کی اپوزیشن جماعتوں کا موقف یکساں ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پیر کو کہا کہ امریکہ کا ماننا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے والے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ نہیں تھے۔

امریکی حکومت کو ووٹنگ میں مبینہ بے ضابطگیوں کی خبروں پر تشویش تھی۔ امریکہ نے انتخابات کے دوران تشدد کی بھی مذمت کی۔ دریں اثنا، برطانیہ نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو پانچویں بار اقتدار میں لانے والے انتخابات آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کے معیار پر پورا نہیں اترتے۔

برطانوی اخبار گارڈین نے بنگلہ دیش کے انتخابات کو دکھاوٹی قرار دیا۔ اخبار لکھتا ہے کہ بنگلہ دیش میں اپوزیشن جماعتوں نے انتخابات کا بائیکاٹ کیا، جس کی وجہ سے ووٹنگ میں 40 فیصد کمی ہوئی۔ بنگلہ دیش کے انتخابات کو دکھاوٹی الیکشن کہا جا سکتا ہے۔ دی گارڈین نے اپنی رپورٹ میں اس بات کو ترجیح دی ہے کہ اپوزیشن جماعت بی این پی کے رہنما جیل میں ہیں۔

امریکی نیوز چینل سی این این نے خبر دی ہے کہ بنگلہ دیش کی شیخ حسینہ مسلسل چوتھی بار اقتدار میں آ رہی ہیں۔ ملک میں اپوزیشن کو نظر انداز کر کے الیکشن کرائے گئے۔ ملک معاشی مسائل سے بھی دوچار ہے، جس کے لیے گزشتہ سال بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے تقریباً 5 بلین ڈالر کا قرض درکار ہے۔

Follow us on Google News