Jharkhand

آسام میں جھارکھنڈ کے قبائلیوں کو ایس ٹی کا درجہ دیا جائے

113views

ہیمنت سورین نے آسام کے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 26 ستمبر:۔ جھارکھنڈ کے وزیر اعلی ہیمنت سورین نے آسام کے وزیر اعلی ہمنتا بسوا شرما کو خط لکھا ہے۔ اس خط کے ذریعے انہوں نے جھارکھنڈ کے ان قبائلیوں کو شیڈول ٹرائب (ایس ٹی) کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا ہے جو آسام کے چائے کے باغات میں کام کرنے گئے ہیں۔ ہیمنت سورین نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ جھارکھنڈ، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ اور اوڈیشہ میں چائے والے قبائل کے زیادہ تر قبائلی نسلی گروہوں کو درج فہرست قبائل کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ لیکن آسام میں، چائے والے قبیلے کے گروہ، جن کی آبادی 70 لاکھ ہے، کو ایس ٹی کے بجائے دیگر پسماندہ طبقے (او بی سی) کا درجہ دیا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے چائے قبیلے کے لوگ درج فہرست قبائل کو ملنے والے سرکاری مراعات اور تحفظ سے محروم رہتے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے لکھا کہ چائے والے قبیلے کے گروپ ایس ٹی کی حیثیت کے معیار پر پورا اترتے ہیں، بشمول ان کی الگ ثقافتی شناخت، روایتی طرز زندگی اور استحصال کا شکار ہونا۔ اس لیے انہیں ایس ٹی کا درجہ ملنا چاہیے۔ہیمنت سورین نے اپنے خط میں لکھا کہ میں آسام میں چائے کے قبائل کو درپیش اہم چیلنجوں سے بخوبی واقف ہوں۔ کیونکہ ان میں سے زیادہ تر جھارکھنڈ کے مقامی قبائل ہیں، جن میں سنتھلی، کروک، منڈا، اوراون اور دیگر شامل ہیں۔ ان کے آباؤ اجداد نے نوآبادیاتی دور میں چائے کے باغات میں کام کرنے کے لیے ہجرت کی تھی۔ آسام میں چائے والے قبائل کی حالت زار پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے لکھا کہ آسام کی معیشت اور ثقافت میں ان کی اہم شراکت کے باوجود انہیں پسماندہ کر دیا گیا ہے۔ انہیں درج فہرست قبائل کو دستیاب فوائد اور تحفظات سے محروم رکھا گیا ہے۔ انہوں نے آسام کے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ آسام کے چائے والے قبائل کو ایس ٹی کا درجہ دیا جائے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.