بابولال، سدیش، بے بی دیوی، جےمنگل سنگھ اور لمبودر کے لیے مقابلہ سخت ہے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 16 نومبر:۔ جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات کا دوسرا مرحلہ 20 نومبر کو ہونا ہے۔ اس مرحلے میں ایسی پانچ سیٹیں ہیں، جن پر سب کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔ ان سیٹوں پر سہ رخی لڑائی کا امکان نظر آ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ کے ابھرتے ہوئے لیڈر جے رام مہتو کا لٹمس ٹیسٹ بھی ہونا ہے۔
دھنوار سیٹ سے بابولال مرانڈی امیدوار
دھنوار سیٹ کے بارے میں بات کریں تو ریاستی پارٹی صدر بابولال مرانڈی اس سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ہیں۔ نظام الدین انصاری اس سیٹ پر جے ایم ایم سے لڑ رہے ہیں۔ وہیں سی پی آئی-ایم ایل نے راج کمار یادو کو میدان میں اتارا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ بی جے پی کے قریبی نرنجن رائے نے بھی اس سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا ہے۔ بابولال کے لیے اس بھولبلییا کو عبور کرنا بہت مشکل ہو سکتا ہے۔ تاہم عوام کی نظریں اس سیٹ پر لگی ہوئی ہیں۔
جئے رام کے لیے خود کو ثابت کرنے کا چیلنج
ایک طرف، جے ایل کے ایم کے سپریمو جے رام مہتو کو اس اسمبلی انتخاب میں خود کو قائم کرنے کا چیلنج درپیش ہے، وہیں دوسری طرف، یہ انتخاب ان کے لیے ایک لٹمس ٹیسٹ بھی ہے۔ تاہم لوک سبھا انتخابات میں جیرام مہتو نے گرڈیہ پارلیمانی حلقہ سے تقریباً ساڑھے تین لاکھ ووٹ حاصل کر کے سب کو حیران کر دیا۔ رانچی سیٹ سے جے ایل کے ایم کے امیدوار دیویندر ناتھ مہتو نے بھی تقریباً 1.5 لاکھ ووٹ حاصل کرکے لوگوں کی توجہ مبذول کروائی۔
ڈمری میں سہ رخی مقابلہ کا امکان
ڈمری میں سہ رخی تصادم کے امکانات ہیں۔ کابینی وزیر بے بی دیوی اس سیٹ سے جے ایم ایم کی امیدوار ہیں۔ اے جے ایس یو نے ایک بار پھر یشودا دیوی پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ جے ایل کے ایم کے سپریمو جے رام مہتو خود ڈمری سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ اس نشست پر دلچسپ مقابلے کا امکان ہے۔
JLKM گومیا میں ریاضی کو خراب کر سکتا ہے
اس سیٹ پر سہ رخی لڑائی کے امکانات ہیں۔ جے ایل کے ایم کے امریش مہتو بھی گومیا میں انتخابی ریاضی خراب کر سکتے ہیں۔ دراصل اس سیٹ پر جے ایم ایم کے یوگیندر پرساد اور اے جے ایس یو کے لمبودر مہتو آمنے سامنے ہیں۔ لیکن امریش مہتو کو بھی اس میدان میں بہتر گرفت سمجھا جاتا ہے۔
نظریں بیرمو پر بھی ہیں
بیرمو میں مقابلہ دلچسپ ہوگا۔ کانگریس نے ایک بار پھر اس سیٹ سے جے منگل سنگھ پر اعتماد ظاہر کیا ہے۔ وہیں بی جے پی نے پانچ بار کے ایم پی رویندر پانڈے کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ جے ایل کے ایم کے سپریمو جے رام مہتو بھی اس سیٹ سے انتخابی میدان میں ہیں۔ اس بار اقتدار کے گلیاروں میں یہ بات چل رہی ہے کہ یہاں بہت سخت معرکہ آرائی کا امکان ہے۔ سہ رخی تصادم کے امکانات ہیں۔
سلی میں بھی سہ رخی مقابلہ
اس بار سلی میں بھی سہ رخی ٹکراؤ کا امکان ہے۔ اے جے ایس یو کے سپریمو سدیش مہتو اس سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ جے ایم ایم نے ایک بار پھر امت مہتو پر جوا کھیلا ہے۔ جے ایل کے ایم نے دیویندر ناتھ مہتو پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ دیویندر ناتھ مہتو نے رانچی لوک سبھا سیٹ سے ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ووٹ حاصل کرکے سب کو حیران کردیا۔