
رانچی، 24 نومبر (یو این آئی) جھارکھنڈ کے سابق وزیر اعلی اور جھارکھنڈ مکتی مورچہ (جے ایم ایم) کے بانی شیبو سورین کے خاندان کے تین افراد نے اس بار اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی، جب کہ ایک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔جھارکھنڈ کی موجودہ سیاسی مساوات میں ‘سورین خاندان، کو ریاست کا سب سے بااثر خاندان مانا جاتا ہے۔ اس بار اسمبلی انتخابات میں مسٹر شیبو سورین کے دوسرے بیٹے، سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، ان کی بہو اور ہیمنت سورین کی اہلیہ کلپنا مرمو سورین، ان کے چھوٹے بیٹے بسنت سورین اور بڑی بہو اور آنجہانی درگا سورین کی بیوی سیتا مرمو سورین کا وقار داؤ پر لگا تھا۔وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے برہیت سے، ان کی اہلیہ کلپنا مرمو سورین نے گانڈے سے، ہیمنت کے بھائی بسنت سورین نے دمکا سے اور سیتا مرمو نے جمتارا سے انتخاب لڑا۔ سورین خاندان کے لیے یہ انتخاب وقار کا معاملہ تھا۔برہیٹ اسمبلی سیٹ سے جے ایم ایم کے امیدوار اور سبکدوش ہونے والے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار گمالیل ہیمبرم کو 39791 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ مسٹر سورین کو 95612 ووٹ ملے جبکہ مسٹر ہیمبرم کو 55821 ووٹ ملے۔ اس جیت کے ساتھ ہیمنت سورین نے اس سیٹ پر جیت کی ہیٹ ٹرک کی۔مسٹر ہیمنت سورین کے جیل جانے کے بعد جس طرح سے کلپنا مرمو سورین نے خود کو قائم کیا اور اپنی پہچان بنائی، گنڈیا اسمبلی سیٹ سے جے ایم ایم امیدوار کلپنا مرمو سورین نے بی جے پی امیدوار مونیا دیوی کو 17142 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جے ایم ایم امیدوار کلپنا مرمو سورین کو 119372 ووٹ ملے جبکہ بی جے پی امیدوار مونیا دیوی کو 102230 ووٹ ملے۔ کلپنا مرمو سورین نے دوسری بار یہ سیٹ جیتی ہے۔ وہ پہلی بار ضمنی الیکشن جیت کر اسمبلی میں پہنچیں۔دمکا اسمبلی سیٹ سے جے ایم ایم کے امیدوار بسنت سورین نے بی جے پی امیدوار سنیل سورین کو 14588 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ جے ایم ایم کے امیدوار بسنت سورین کو 95685 ووٹ ملے، جب کہ بی جے پی امیدوار سنیل سورین کو 81097 ووٹ ملے۔ بسنت سورین نے دوسری بار دمکا سے کامیابی حاصل کی ہے۔سیتا مرما کو جامتارا سے شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جامتاڑا اسمبلی سیٹ سے کانگریس امیدوار عرفان انصاری نے بی جے پی امیدوار سیتا مرمو کو 43676 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ مسٹر انصاری کو 133266 ووٹ ملے جبکہ مسز سیتا مرمو کو 89590 ووٹ ملے۔ سیتا مرمو اس سے قبل جے ایم ایم کے ٹکٹ پر الیکشن جیتتی رہی ہیں۔ لوک سبھا انتخابات کے دوران وہ جے ایم ایم چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی نے انہیں دمکا سے لوک سبھا کا امیدوار بھی بنایا لیکن وہ الیکشن ہار گئیں۔ اس بار بی جے پی نے اپنا روایتی حلقہ بدل کر انہیں جامتاڑا سے امیدوار بنایا لیکن وہ ہار گئے۔
