فضائیہ کے ’اے این-32 ایئرکرافٹ‘ کا ملبہ خلیج بنگال میں برآمد، ساڑھے سات سال قبل 29 لوگوں کے ساتھ ہوا تھا لاپتہ
ہندوستانی فضائیہ کا ایک ’اے این-32 ایئرکرافٹ‘ تقریباً ساڑھے سات سال قبل 29 لوگوں کے ساتھ لاپتہ ہو گیا تھا۔ کافی تلاش کے بعد بھی اس کا کوئی نام و نشان نہیں ملا تھا۔ لیکن اب خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اس ایئرکرافٹ کا ممکنہ ملبہ خلیج بنگال میں بے حد گہرائی کے اندر موجود ہے۔ یہ ملبہ خلیج بنگال میں تقریباً 3.4 کلومیٹر کی گہرائی میں دکھائی دیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات: مذہب کی ترقی نہیں ملک کی ترقی ہماری ترجیح ہونی چاہئے… سید خرم رضا
خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ حال ہی میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوسین ٹیکنالوجی کی طرف سے تعینات ایک آٹونامس انڈرواٹر وہیکل (اے یو وی) کے ذریعہ لی گئی تصویروں سے پتہ چلا ہے کہ چنئی ساحل سے 310 کلومیٹر دور موجود ملبہ اے این-32 طیارہ کا ہے۔ تصویروں کی جانچ کرنے پر انھیں اے این-32 ایئرکرافٹ کے مطابق ہی اخذ کیا گیا ہے۔
’سہو مت، ڈرو مت‘، کانگریس نے ’بھارت جوڑو نیائے یاترا‘ شروع ہونے سے قبل ’ترانہ‘ کیا جاری
وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ اسی علاقہ میں کسی دیگر طیارہ کے لاپتہ ہونے کی کوئی تاریخ نہیں ہے، اس لیے ممکنہ حادثہ والے مقام پر یہ دریافت ملبہ کے ممکنہ حادثہ زدہ آئی اے ایف اے این-32 سے متعلق ہونے کی طرف اشارہ کرتی ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کا رجسٹریشن نمبر کے-2743 والا اے این-32 طیارہ 22 جولائی 2016 کو ایک مشن کے دوران خلیج بنگال کے اوپر لاپتہ ہو گیا تھا۔ طیارہ میں 29 اہلکار سوار تھے۔ بڑے پیمانے پر تلاشی مہم اور بچاؤ مہم چلائی گئی تھی لیکن طیارہ کے لاپتہ ہونے کے بعد کسی بھی اہلکار یا طیارہ کے ملبہ کا پتہ نہیں لگ سکا تھا۔