واشنگٹن،30ستمبر(ہ س)۔وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر اہلکار نے جمعہ کو کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے ممکنہ معاہدے کے لیے ایک ’بنیادی فریم ورک‘ موجود ہے۔ بائیڈن انتظامیہ مہینوں سے دونوں ممالک کے درمیان اس امید پر ثالثی کر رہی ہے کہ یہ حالیہ تاریخ کے سب سے تاریخی معاہدوں میں سے ایک ہو سکتا ہے۔سعودی عرب نے شرط عائد کی ہے کہ اسرائیل کو تعلقات کو معمول پر لانے کے عوض فلسطینیوں کو کچھ رعایتیں دینا ہوں گی۔متحدہ عرب امارات اور بحرین نے ٹرمپ انتظامیہ کے دوران تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے اسرائیل کے ساتھ تاریخی امن معاہدوں پر دستخط کیے تھے۔ سوڈان اور مراکش نے بعد میں اس کی پیروی کی اور معاہدے پر دستخط کیے جسے ابراہم معاہدات کہا جاتا ہے۔لیکن سعودی عرب اپنا ایک معاہدہ تیار کر رہا ہے جس سے اسے امید ہے کہ وہ واشنگٹن کے ساتھ ایک باضابطہ سیکورٹی معاہدہ اور ساتھ ہی اپنے سویلین نیوکلیئر پروگرام کے لیے امریکی حمایت بھی حاصل کر لے گا۔قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے ایک فون کال کے دوران صحافیوں کو بتایا، ’میرے خیال میں تمام فریقوں نے ایک بنیادی ڈھانچہ تیار کر لیا ہے جس پر ہم عمل کر سکتے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ امریکہ اب بھی عوام سے بات کرنے میں محتاط ہے کہ فریم ورک کیسا ہوگا اور ہر فریق سے کیا توقع کی جائے گی۔نیتن یاہو حکومت مبینہ طور پر مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کو ختم کرنے کے عہد سے گریزاں ہے جو فلسطینیوں کو بہتر زندگی فراہم کرنے کے دیگر مطالبات کے علاوہ ہے۔کربی نے کہا۔لیکن جیسا کہ کسی بھی پیچیدہ انتظام میں جو لامحالہ یہ ہوگا، ہر کسی کو کچھ کرنا ہو گا اور ہر کسی کو کچھ چیزوں پر سمجھوتہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ دونوں کے ساتھ ساتھ امریکہ کی قومی سلامتی کے مفادات اور’خطے میں باقی سب‘کے لیے بھی فائدہ مند ہوگا۔امن معاہدے کو کانگریس میں طویل سفر درکار ہے کیونکہ کئی ترقی پسند ڈیموکریٹس سعودی عرب کے ساتھ امریکہ کے مضبوط تعلقات کی مخالفت کرتے ہیں۔سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ اگر بائیڈن انتظامیہ سعودی-اسرائیل معاہدے میں ثالثی کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو یہ ’سرد جنگ کے خاتمے کے بعد سب سے بڑا تاریخی معاہدہ ہو سکتا ہے۔‘کربی نے کہا کہ کئی مشترک عوامل بشمول ایران کی طرف سے امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کو دھمکیاں اس عمل کو آگے بڑھا رہے ہیں۔تو میں صرف یہ کہوں گا کہ وقت کا انتظار کریں اور دیکھیں۔ ہم اس پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔اور کچھ متفقہ اصولوں کے باوجود کربی نے خبردار کیا کہ ابھی تک کوئی حتمی معاہدہ نہیں ہوا۔ ’تو آپ جانتے ہیں کہ واقعی کسی بھی بات کو حتمی نہیں کہا جا سکتا جب تک آپ ہر پہلو پر گفت و شنید نہ کر لیں۔
269
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
You Might Also Like
پاکستانی ہندوؤں اور سکھوں کی استھیاں گنگا میں بہائی جائیں گی
400 استھیوں کے ساتھ ایک وفد پاکستان سے بھارت پہونچا امرتسر، 4 فروری:۔ (ایجنسی) ہندو مذہب کا ایک وفد پاکستان میں...
چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد اضافی ٹیرف
چین، کناڈا، میکسیکو نے امریکی ٹیرف اقدام کی شدید مخالفت کی بیجنگ/میکسیکو/کناڈا، 2 فروری (یو این آئی) چین، کناڈا اور...
غزہ کے شہریوں کا ٹرمپ کی نقل مکانی کی تجویز پر احتجاج
غزہ، 2 فروری (یو این آئی) غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں نے ہفتہ کو سڑکوں پر اتر کر یہاں...
غزہ سے 64 لاشیں برآمد، سول ڈیفنس نے سنگین انسانی بحران کا دیا انتباہ
غزہ، 2 فروری (یو این آئی) غزہ کے سول ڈیفنس نے ہفتے کے روز فلسطینی علاقے میں سنگین انسانی حالات...