دعویٰ کیا گیا ہے کہ متحدہ امریکہ ایک امریکی سویلین مشیر کی تقرری پر غور کر رہا ہے جو غزہ میں “جنگ کے بعد” اور “زیادہ تر فلسطینی افواج پر مشتمل ” سیکورٹی یونٹ کی سربراہی کرے گا۔
پولیٹیکو نے شناخت نہ آشکار نہ کیے گئے 4 امریکی اہلکاروں کے حوالے سے اپنی خبر میں لکھا کہ واشنگٹن انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ غزہ پر اسرائیلی قبضے کے خاتمے کے بعد، ایک سیکورٹی فورس کا تقرر کیا جائے گا، جس کی سربراہی “فلسطینی یا عرب ملک کی شہریت کے حامل یونٹ کمانڈر” اور ایک امریکی شہری مشیر ہوگا۔ جس کے اختیارات کا ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا ۔
امریکی محکمہ دفاع، وزارت خارجہ اور وہائٹ ہاؤس میں ہونے والے خصوصی مذاکرات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ امریکہ کی طرف سے خطے کے مستقبل کا تعین کرنے کا تاثر نہ دینے کے لیے جو سویلین مشیر مقرر کیا جائے گا، اس کے غزہ سے نہیں بلکہ سینا یا اردن سے کام کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
چار مبینہ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کے اندر اس معاملے پر خفیہ دستاویزات پر مہینوں سے تبادلہ خیال کیا گیا اور مذکورہ یونٹ کے سربراہ کا تقرر کیےجانے والے سویلین مشیر خطے کو افراتفری میں جانے سے روکنے میں “اہم کردار ادا کریں گے”۔