Jharkhand

افسران اور ملازمین کی ہڑتال، سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ میں کام ٹھپ

18views

سرکاری محکموں میں تقریباً 3500 فائلوں کی نقل و حرکت رک گئی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی۔ منگل کو سکریٹریٹ (پروجیکٹ بھون اور نیپال ہاؤس) اور ڈائریکٹوریٹ میں کام مکمل طور پر ٹھپ ہوگیا۔ سیکرٹریٹ سروس ایسوسی ایشن کے افسران اور ملازمین اجتماعی چھٹی پر چلے گئے ہیں۔ یونین کے صدر دھرو پرساد نے کہا کہ سکریٹریٹ سروس کے افسران اور ملازمین 12 ستمبر تک اجتماعی چھٹی پر رہیں گے۔ یونین نے پرسنل سکریٹری کے خلاف برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پرسنل سکریٹری ان تجاویز میں رکاوٹیں پیدا کر رہے ہیں جن کو وزیر اعلیٰ کی منظوری حاصل ہے۔
تین ماہ سے تحریک جاری ہے
سیکرٹریٹ سروس ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور ملازمین اپنے چھ نکاتی مطالبات کے حوالے سے گزشتہ تین ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔ سیکرٹریٹ سروس میں 1000 کے قریب افسران اور ملازمین کام کر رہے ہیں۔ منگل کو عام تعطیل کی وجہ سے سرکاری محکموں میں تقریباً 3500 فائلوں کی نقل و حرکت رک گئی ہے۔ ایک محکمے میں روزانہ اوسطاً 100 سے زائد فائلوں کی نقل و حرکت ہوتی ہے۔
جنرل سیکرٹری کے شعبہ جاتی سربراہان کو خط لکھا
مرکزی جنرل سکریٹری سدھارتھ شنکر بسرا نے تمام ایڈیشنل چیف سکریٹریوں، پرنسپل سکریٹریوں، سکریٹریوں اور تمام محکمہ جات کے سربراہوں کو ایک خط لکھ کر کہا تھا کہ ان کے مطالبات کئی سالوں سے حکومت کے پاس زیر التوا ہیں۔ اس لاپرواہی کے رویے کی وجہ سے سنگھ مرحلہ وار تحریک شروع کرنے پر مجبور ہوا ہے۔ یونین کی ایگزیکٹو نے فیصلہ کیا ہے کہ تحریک کے اگلے مرحلے میں تمام عہدیدار اور ملازمین 10 سے 12 ستمبر تک اجتماعی چھٹی پر ہوں گے۔
فلائنگ اسکواڈ تیار ہے
اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ سیکریٹریٹ سروس کا کوئی اہلکار یا ملازم سیکریٹریٹ سروس ایسوسی ایشن کے فیصلے کے خلاف کام نہ کرے، ایسوسی ایشن کی جانب سے چھ فلائنگ اسکواڈز پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی ہے۔ جو سرپرائز انسپکشن کرے گا اور دیکھیں گے کہ سیکرٹریٹ سروس کے کون کون سے افسران اور ملازمین یونین کے فیصلے کے خلاف کام کر رہے ہیں۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.