![](https://jadeedbharat.com/wp-content/uploads/2025/01/darul-qaza-750x450.jpg)
چکردھر پوراور چائے باسہ ،جھارکھنڈ میں قیام دار القضاء کے سلسلہ میں جائزہ میٹنگ سے علماء کرام کا خطاب
پھلواری شریف یکم جنوری(راست) اگر معاملات کی انجام دہی میں کسی طرح کا تنازع پیدا ہو جائے تو اس کا شرعی حل تلاش کریں،علماء ومفتیان کرام سے اس کا حل معلوم کریں، میاں بیوی اوردیگر عائلی زندگی سے متعلق کسی طرح کا معاملہ پیش آجائے تو اس کے حل کے لئے امارت شرعیہ کے دار القضاء میں اپنے معاملات پیش کریں۔ امارت شرعیہ کا دار القضاء کا نظام آزادی ہندکے قبل سے جاری ہے ، اورالحمد للہ اکانوے دار القضاء بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ اور مغربی بنگال میں کام کر رہے ہیں ۔ امارت شرعیہ کا مقصد انصاف کے حصول کو آسان بنانا ہے تاکہ مظلوم کو بر وقت انصاف مل سکے۔ ان خیالات کا اظہار حضرت مولانا قاضی محمد انظارعالم قاسمی قاضی شریعت مرکزی دا ر القضاء امارت شرعیہ بہار اڈیشہ، جھارکھنڈ ومغربی بنگال نے چکردھر پوراورچائے باسہ جھارکھنڈ کے جائزہ میٹنگ میں کی۔حضرت نے مزید فرمایا کہ حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی امیر شریعت بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کی خواہش ہے کہ امارت شرعیہ کے نظامِ قضاء کو وسیع تر کیا جائےاور کم از کم مسلمانوں کی ہر ایک لاکھ کی آبادی نیز ہر مرکزی مقام پر امارت شرعیہ کا دار القضاء قائم ہو ۔ مولانا مفتی سعید الرحمن قاسمی مفتی امارت شرعیہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ نے فرمایا کہ یاد رکھیے کہ چین وسکون کی زندگی اس وقت نصیب ہوگی جب دنیا میںعدل وانصاف قائم ہوگا ، اور عدل وانصاف اس وقت قائم ہوگا جب دار القضاء کا نظام ہمارے یہاں قائم ہوگا۔ مفتی صاحب نے نئی نسل کی ایمان کی حفاظت کی فکر کی طرف بھی توجہ دلائی۔دارالقضاء امارت شرعیہ بہار ، اڈیشہ و جھارکھنڈ۔ رانچی کے قاضی شریعت مفتی محمد انور قاسمی نے اپنے خطاب میں فرمایاکہ حضرت مولانا احمد ولی فیصل رحمانی صاحب امیر شریعت بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کی خواہش ہےکہ بہار اڈیشہ وجھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں دار القضاء کا قیام عمل میں آئے تاکہ مسلمان قرآن وحدیث کے مطابق اپنے معاملات حل کراسکیں۔ اس لئے کہ معاملات میں بھی شریعت پر عمل کرنا نہایت ضروری ہے ۔ مولانا سعود عالم قاسمی قاضی شریعت شہر آہن جمشید پور جھارکھنڈ نے اپنے افتتاحی کلمات میں فرمایا کہ آپ اپنے معاملات کودنیوی اداروں میں نہ لے جا کر دار القضاء میں اپنے معاملات کو لے جائیں اور شریعت اسلامی کی روشنی میںہی اسے حل کرائیں۔
واضح رہے کہ امارت شرعیہ کے ذمہ داران کا ایک وفد ان دنوںجھارکھنڈ کے مختلف مقامات پر قیام دار القضاء کے سلسلہ میں جائزہ پر ہے ، لوگوں میں دار القضاء کے قیام کے تعلق سے جوش وجذبہ پایاجا رہا ہے ، جائزہ میٹنگ میںعلاقہ کے علماء ، ائمہ اور دانشوروں کی کثیر تعداد کی شرکت ہو ری ہے، چکر دھر پور سے مولاناومفتی الطاف حسین امام وخطیب جامع مسجد چکردھرپور، مولانارکن الدین رکن ارباب حل عقدامارت شرعیہ ومہتمم مدرسہ فیض القران چکردھر پور، منصور عالم، انور دانش سماجی کارکن، حافظ انیس عرف گلاب، عمر خان، عبد الحکیم، اقبال خان نقیب امارت شرعیہ وغیرہم اورچائباسہ سےمولانا طحہ ندوی امام و خطیب جامع مسجد چائباسہ، اختر رومانی سکریٹری انجمن اردو لائبریری چائباسہ، عباس آکاش وانی، شبیر احمد ، ماسٹر سجاد صاحب وغیرہم پیش پیش رہے اور امارت شرعیہ کے اس کام کو سراہتے ہوئے قیام دار القضاء کے سلسلہ میں ہر طرح کے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔
![Follow us on Google News](https://jadeedbharat.com/wp-content/uploads/2024/01/GoogleNews.png)