ہر 6 ماہ بعد سوشل آڈٹ کیا جائے گا: بندھو ترکی
جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور ، یکم اکتوبر:۔ کو جمشید پور پریشد میں منشور کمیٹی کے ذریعہ ایک مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں مینی فیسٹو کمیٹی کے چیرمین بندھو ترکی نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جانب سے منشور کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں 25 لوگ شامل ہیں جو کانگریس پارٹی کے سینئرلیڈر ہیں۔ منشور کمیٹی کے ارکان باقاعدہ اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ ریاست کے دیگر اضلاع میں چوپال قائم کرکے اور عام لوگوں کے خیالات کو جمع کرکے ہم ایک ایسا منشور بنانے جارہے ہیں جو حقیقی معنوں میں حقیقت پسندانہ ہو، چاہے وہ مالیات کا معاملہ ہو۔ یہ منشور عام لوگوں کے لیے ہوگا۔ اسی سلسلے میں ہم نے مشرقی سنگھ بھوم آکر 12 سے 13 تنظیموں کے لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے مشورہ لیا، جن میں مغربی سنگھ بھوم چیمبر آف کامرس کے لوگ، دلت تنظیم کے لوگ، قبائلی تنظیم کے لوگ، مسلم تنظیم کے لوگ، سکھ کے لوگ شامل ہیں۔ INTUC کے لوگ، بار ایسوسی ایشن کے لوگ، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن، ISRO کی طلبہ تنظیم سبھی نے اپنی تجاویز پیش کیں کہ اس بار منشور کیا ہوگا۔ یہاں کے جل، جنگل، زمین، زبان، ثقافت اور قبائلی مقامی لوگوں کی نقل مکانی کے حوالے سے جو مشورہ آیا ہے۔ اسے مرتب کرنے کے بعد اور اس مسودے کو ہمارے قومی صدر ملکارجن کھرگے، ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی، ہمارے انچارج میر جی، ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش جی کے سامنے رکھا جائے گا۔ اور ہر چیز پر غور کرتے ہوئے ہمارے قومی رہنما حتمی شکل دینے پر کام کریں گے۔ یہاں کے عوام کے فائدے کے لیے جس طرح کانگریس پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں پانچ انصاف اور 25 ضمانتوں کی بات کی تھی، ہم بھی اس منشور کو ضمانت کے طور پر بنانے کا کام کریں گے۔ جو منشور تیار کیا جائے گا اس کا ہر 6 ماہ بعد سوشل آڈٹ کیا جائے گا۔ اس معاملے کو ہم اپنے قائد کے سامنے رکھیں گے۔ اس کونسلنگ پروگرام میں شہزاد انور، جلیشور مہتو، ستیش پال مونی، کشور سہدیو، ڈاکٹر ایم توصیف، جگدیش ساہو، جی بدری رام، رویندر جھا، ڈی ایم چمپئن، پروین سنگھ، آنند بہاری دوبے، انچارج بلجیت سنگھ بیدی، اور دیگر موجود تھے۔ سنجے، پروندر سنگھ وغیرہ موجود تھے۔