National

جن کمپنیوں پر سرکاری ایجنسیوں نے کارروائی کی انہوں نے بی جے پی کو 335 کروڑ چندہ دیا! کانگریس

88views

نئی دہلی: کانگریس پارٹی نے کہا ہے کہ مودی حکومت ایک طرف انتقام کی سیاست کر رہی ہے اور دوسری طرف سرکاری ایجنسیوں کا خوف دکھا کر کمپنیوں سے ’ہفتہ وصولی‘ بھی کر رہی ہے۔ کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پریس کانفرنس میں مودی حکومت پر حملہ بولتے ہوئے کہا بی جے پی اور مودی حکومت کانگریس کو معاشی طور پر اپاہج بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت ہمارے تمام اکاؤنٹس بند کر کے انتقام کی سیاست کر رہی ہے۔‘‘

کلب میں نہیں ملا داخلہ، باہر سردی سے جان چلی گئی! امریکہ میں ہندوستانی نژاد طالب علم کی موت پر انکشاف

انہوں نے کہا، ’’مودی حکومت کی طرف سے کانگریس پارٹی کے خلاف کھاتہ بندی کی مہم چلائی جا رہی ہے اور پارٹی کے تمام کھاتوں کو بند کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لیکن ہم اس سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم یہ جنگ انکم ٹیکس ٹریبونل میں لڑ رہے ہیں۔ ضرورت پڑی تو ہم عدالت میں بھی جائیں گے۔‘‘

پاکستان: عمران خان اور بشریٰ بی بی نے دورانِ عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیل کی

انہوں نے کہا، ’’ سال 2018-2023 کے درمیان سرکاری ایجنسیوں نے تقریباً 30 نجی کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی۔ پھر گزشتہ چار سالوں میں بی جے پی کو ان کمپنیوں سے 335 کروڑ روپے کا عطیہ ملا ہے۔ یہ ‘ہفتہ وصولی’ ہے۔‘‘

جے رام رمیش نے کہا کہ ایک طرف کانگریس پارٹی کے خلاف ہراسانی اور انتقام کی سیاست کی جا رہی ہے تو دوسری طرف پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف ای ڈی، سی بی آئی، آئی ٹی کا غلط استعمال کر کے ان سے پیسے بٹورے جا رہے ہیں۔ یہ جمہوریت کے خلاف ہے لیکن وزیر اعظم اور وزیر داخلہ اقتدار حاصل کرنے کے لیے تمام حدیں پار کر رہے ہیں۔

’اتحاد سے گھبرائی بی جے پی! کیجریوال کو گرفتار کرنے کی تیاری‘ عام آدمی پارٹی کا دعویٰ

انہوں نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کا خوف دکھا کر حکومت پرائیویٹ کمپنیوں سے ہفتوں کی جبری وصولی کر رہی ہے۔ تقریباً 30 کمپنیوں کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کی جانچ شروع کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں۔ بی جے پی پارٹی کو 4 سالوں میں ان 30 کمپنیوں سے 335 کروڑ روپے عطیہ کے طور پر ملے ہیں۔ اگر ان کمپنیوں نے کوئی غلط کام کیا ہے تو ان کمپنیوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ ای ڈی اور سی بی آئی کو دھمکی دے کر ان کمپنیوں سے چندہ لینا بڑی بات ہے۔ اس کے ذریعے بلیک میل کی سیاست کی جا رہی ہے۔

Follow us on Google News