2025 تک مجموعی اندراج کے تناسب کو 50 فیصد تک بڑھانے کا ہدف
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 29 ستمبر:۔ جھارکھنڈ میں اعلیٰ تعلیم میں داخلے کا مجموعی تناسب قومی اوسط سے 10.4 فیصد کم ہے۔ قومی اوسط 26.4 فیصد ہے۔ اسی وقت، جھارکھنڈ کے اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلے کا مجموعی تناسب صرف 18 فیصد ہے۔ اس میں بہتری لانے کے لیے قومی تعلیمی پالیسی کے تحت تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں کو ملٹی ڈسپلنری کے طور پر تیار کیا جانا ہے۔ سال 2025 تک مجموعی اندراج کے تناسب کو 50 فیصد تک بڑھانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اسی کے پیش نظر اعلیٰ تعلیمی اداروں میں داخلہ کی شرح کو بڑھانے اور معیار کو بہتر بنانے کے لیے پی ایم اوشا (قومی اعلیٰ تعلیمی مہم) شروع کی گئی ہے۔ اس کے لیے حکومت ہند اور حکومت جھارکھنڈ کے درمیان ایک معاہدہ بھی ہوا ہے۔ مختلف کالجز کی اپ گریڈیشن کے لیے 24 کروڑ 67 لاکھ 32 ہزار روپے کی انتظامی منظوری دی گئی۔
سدو کانہو یونیورسٹی کو 6.63 کروڑ روپے ملے
پی ایم یو ایس ایچ اے کے تحت سیڈو کانہو یونیورسٹی نے مالی سال 2024-25 کے لیے 6 کروڑ 63 لاکھ 97 ہزار 700 روپے کی انتظامی منظوری حاصل کی ہے۔ اس کے تحت دمکا میں ایس پی مہیلا کالج اور جی+3 اکیڈمک عمارت تعمیر کی جائے گی۔ اس کے علاوہ دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔
نیلامبر-پیتامبر یونیورسٹی کو 8.04 کروڑ روپے
پردھان منتری اچتر شکشا ابھیان کے تحت نیلامبر پتمبر یونیورسٹی کے جی ایل اے کالج اور ڈالتون گنج کی اپ گریڈیشن پر خرچ کے لیے 8 کروڑ 4 لاکھ 10 ہزار 700 روپے کی انتظامی منظوری دی گئی ہے۔ اس رقم سے G+4 عمارت تعمیر کی جائے گی، جس میں لائبریری بھی ہوگی۔ اس کے علاوہ نیلامبر پتامبر یونیورسٹی کے سورت پانڈے ڈگری کالج میں کلاس روم، لائبریری اور کمپیوٹر لیب قائم کی جائے گی۔ یہ عمارت جی پلس ٹو ہوگی۔ جس کے لیے 4 کروڑ 99 لاکھ 91 ہزار 500 روپے کی انتظامی منظوری دی گئی ہے۔
ونوبا بھاوے یونیورسٹی کو 4.99 کروڑ کی رقم منظور کی گئی
ونوبا بھاوے یونیورسٹی کو مالی سال 2024-25 کے لیے کالجوں کی اپ گریڈیشن کے لیے 4 کروڑ 99 لاکھ 32 ہزار 100 روپے کی انتظامی منظوری دی گئی ہے۔ اس رقم سے ونانچل کالج ٹنڈوا میں اکیڈمک بلڈنگ، کلاس روم اور لیب کی تعمیر کی جائے گی۔ یہ عمارت جی پلس ٹو ہوگی۔