National

سپریم کورٹ نے شیوسینا اراکین اسمبلی کی نااہلیت معاملے پر وزیر اعلیٰ شندے اور ان کے خیمہ کو بھیجا نوٹس

141views

شیوسینا تنازعہ میں مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے فیصلے کو چیلنج پیش کرنے والی شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر سنیل پربھو کی عرضی پر آج سپریم کورٹ غور کرنے کے لیے تیار ہو گیا اور اس نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے خیمہ کے اراکین اسمبلی کو نوٹس جاری کر جواب مانگا ہے۔

کرناٹک: برقع پوش خاتون کے سامنے سینکڑوں ہندوؤں نے لگایا ’جے شری رام‘ کا نعرہ، جواب ملا ’اللہ اکبر‘

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی ڈویژنل بنچ نے نوٹس جاری کیا اور معاملے میں وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور ان کے خیمہ کے 38 دیگر اراکین اسمبلی سے جواب مانگا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسپیکر کے فیصلے میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے کی قیادت والا گروپ حقیقی شیوسینا ہے۔ اس پر ادھو ٹھاکرے گروپ نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔

ایودھیا میں مسجد کی تعمیر مئی میں شروع ہوگی، تکمیل میں لگے گا 4 سال کا وقت، ایک رپورٹ میں انکشاف

ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے گروپ کی طرف سے آج بنچ کے سامنے پیش سینئر وکیل کپل سبل نے عدالت عظمیٰ کے سامنے داخل خصوصی اجازت نامہ پر غور کرنے گزارش کی، جس میں کہا گیا تھا کہ اسپیکر راہل نارویکر کے حکم میں آئینی بنچ کے مئی 2023 کے فیصلے کی تشریح کی ضرورت ہے۔ عدالت عظمیٰ نے نوٹس کا جواب دو ہفتے میں دینے کو کہا ہے۔

’رام مندر پران پرتشٹھا کو سیاسی اسٹیج بنا دیا گیا‘، کمل ناتھ کا بی جے پی پر حملہ

دراصل سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی قیادت والے شیوسینا گروپ نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر راہل نارویکر کے ذریعہ 10 جنوری کے فیصلے پر سوال اٹھایا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ شندے کی قیادت والا گروپ ہی حقیقی شیوسینا ہے۔ عرضی میں وزیر اعلیٰ شندے اور ٹھاکرے خیمہ کے دیگر اراکین اسمبلی کے خلاف داخل نااہلیت والی عرضیوں کو خارج کرنے کو بھی چیلنج پیش کیا گیا ہے۔

Follow us on Google News