امت شاہ کے جھارکھنڈ میں دیے گئے بیان پر بنگلہ دیش چراغ پا
نئی دہلی، 24 ستمبر:۔ (ایجنسی) بنگلہ دیش نے امت شاہ کے 20 ستمبر کو جھارکھنڈ میں انتخابی ریلی کے دوران دیے گئے بیان پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے سوموار 23 ستمبر کی رات اس پر ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ ہم بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کے بنگلہ دیش کے شہریوں کے حوالے سے دیے گئے افسوس ناک بیان کی شدید مخالفت کرتے ہیں۔ اس معاملے پر بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے ڈھاکہ میں بھارتی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور احتجاجی مراسلہ بھی دیا۔ بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے وزیر داخلہ کے اس بیان پر سخت اعتراض اور ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اس معاملے کے حوالے سے بنگلہ دیشی وزارت خارجہ نے ہندوستانی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اپنے رہنماؤں کے بارے میں ایسے ‘قابل اعتراض اور ناقابل قبول ‘ بیانات دینے سے باز رہے۔
امیت شاہ کا بیان کیا تھا؟
جھارکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کو لے کر انتخابی ریلیاں زوروشور سے نکالی جا رہی ہیں۔ اس میں بی جے پی لیڈر امیت شاہ نے جمعہ 20 ستمبر کو جھارکھنڈ میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے بنگلہ دیشی ’گھسپیٹھیوں‘ کو لے کر بیان دیا تھا۔ جس پر بنگلہ دیش اعتراض اٹھا رہا ہے۔ امیت شاہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’’ایک بار جھارکھنڈ حکومت بدل دو۔ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی روہنگیا اور بنگلہ دیشی ’گھسپیٹھیوں‘ کو جھارکھنڈ سے باہر نکالنے کا کام کرے گی۔ وہ ہماری تہذیب کو تباہ کر رہے ہیں۔ وہ ہماری جائیدادیں ہڑپ کر رہے ہیں‘‘۔
بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کا تبصرہ
امت شاہ کے اس بیان پر بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے کہا کہ – پڑوسی ممالک کے شہریوں پر ذمہ دار عہدوں پر فائز لوگوں کے اس طرح کے تبصرے باہمی احترام اور افہام و تفہیم کے جذبات کو کمزور کرتے ہیں۔ دوسری جانب، ہندوستان کے سابق سکریٹری خارجہ کنول سبل نے بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ کے اس تبصرے کو غیر دانشمندانہ قرار دیا ہے۔