امت شاہ نے دہلی میں بھگوان برسا منڈا کے مجسمے کی نقاب کشائی کی
نئی دہلی، 15 نومبر (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے جمعہ کو پچھلی حکومتوں پر آزادی کی لڑائی میں قبائلی عظیم رہنماؤں کی قربانیوں اور سماج کی تعمیر میں ان کے تعاون کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ مودی حکومت نے قبائلی سماج کی فلاح و بہبود کے لیے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں اور بہت سے منصوبے شروع کیے ہیں۔مسٹر شاہ نے آج یہاں قبائلی فخر کے دن اور بھگوان برسا منڈا کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر بنسیرا ادیان میں بھگوان برسا منڈا کے عظیم الشان مجسمے کی نقاب کشائی کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ یہ مجسمہ سرائے کالے خان بس اسٹینڈ کے سامنے رنگ روڈ کے قریب باغ میں نصب کیا گیا ہے۔ اس موقع پر قریبی چوک کا نام بھگوان برسا منڈا اسکوائر بھی رکھا گیا۔انہوں نے کہا کہ مرکز کی کانگریس حکومت کے آخری بجٹ میں قبائل کی ترقی کے لیے 28,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے، وہیں مودی حکومت کے 2024-25 کے بجٹ میں یہ رقم بڑھ کر 1,33,000 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔ آدیواسی پردھان منتری آدرش گرام یوجنا کے تحت قبائلی دیہاتوں کو تمام بنیادی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔ قبائلی علاقوں میں 708 رہائشی ماڈل اسکول بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم کے ترقیاتی مشن میں 15,000 کروڑ روپے دیے گئے ہیں اور گاؤں کی مکمل ترقی کے لیے قبائلی ترقی یافتہ گاؤں کی اسکیم کے تحت مزید 24,000 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ مودی حکومت نے ملک بھر میں 20 قبائلی عجائب گھر بنانے کا اعلان کیا تھا جو 2026 تک تیار ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عظیم قومی ہیرو بھگوان برسا منڈا نے ملکہ انگلستان کے محل تک قبائلیوں اور ہندوستانیوں کی آواز کو بلند کرنے کا کام کیا اور صرف 25 سال کی عمر میں اپنی جان قربان کردی۔ انہوں نے کہاکہ ’’آج ہم سب بھگوان برسا منڈا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور ان کی زندگی سے ان کی تمام خوبیوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ملک کو ترقی کی سمت میں آگے لے جانے کا عہد کرتے ہیں۔‘‘
دہلی کے سرائے کالے خان چوک کو اب ‘برسا منڈا چوک، کا نام دیا جائے گا۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ‘آبادی فخر دن کے موقع پر دہلی میں بھگوان برسا منڈا کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر دہلی کے ایل جی وی کے سکسینہ، مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر بھی موجود تھے۔مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر کہا کہ لارڈ برسا منڈا ایک چھوٹے سے گاؤں میں پیدا ہوئے تھے۔ آج ان کا 150 واں یوم پیدائش ہے۔ اس سال یوم قبائلی فخر کے طور پر منایا جائے گا۔مزید کہا کہ لارڈ برسا منڈا یقیناً آزادی کے عظیم ہیروز میں سے ایک تھے۔ 1875 میں ثانوی تعلیم حاصل کرنے کے دوران، انہوں نے مذہب کی تبدیلی کے خلاف آواز اٹھائی تھی۔ جب پورے ملک اور دنیا کے دو تہائی حصے پر انگریزوں کی حکومت تھی۔ اس وقت انہوں نے تبدیلی مذہب کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت دکھائی تھی۔دوسری طرف مرکزی وزیر منوہر لال کھٹر نے کہا کہ میں آج اعلان کر رہا ہوں کہ یہاں ISBT بس اسٹینڈ کے باہر بڑا چوک بھگوان برسا منڈا کے نام سے جانا جائے گا۔ اس مجسمے اور اس چوک کا نام دیکھ کر نہ صرف دہلی کے شہری بلکہ بین الاقوامی بس اسٹینڈ پر آنے والے لوگ بھی یقیناً ان کی زندگی سے متاثر ہوں گے۔