پی ایم مودی 400 سیٹیں جیتنے سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، انہیں جھوٹ بولنے کی عادت ہے: ملکارجن کھڑگے
کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 400 سیٹیں جیتنے سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں۔ انہوں نے پہلے بھی جھوٹ بولا تھا اور اب بھی جھوٹ بول رہے ہیں۔ وہ یہ عدد کہاں سے لا رہے ہیں؟ مجھے نہیں معلوم، کیونکہ ہر جگہ ان کی سٹیں کم ہو رہی ہیں۔ ان کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے۔ وہ منگل سوتر، مچھلی اور مسلمان جیسی باتوں سے پولرائزیشن کرنا چاہتے ہیں جبکہ اس سے کچھ نہیں ہونے والا ہے۔
کانگریس کے قومی صدر نے ’اے بی پی‘ نیوز کو ایک انٹرویو دیا ہے جس میں انہوں نے کئی باتوں کا ذکر کیا ہے۔ ان سے جب پی ایم مودی کے اس دعوے کے بارے میں پوچھا گیا کہ این ڈی اے 400 سے زائد سیٹیں جیتنے والی ہے، تو انہوں نے کہا کہ شکر ہے کہ انہوں نے 600 پار نہیں بولا۔ ہمارے آئین میں 543 اراکان کی لوک سبھا بنائی گئی ہے۔ پی ایم مودی 543 میں سے 400 پار کی بات کر رہے ہیں۔ کھڑگے نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ وہ یہ اعداد و شمار کہاں سے حاصل کر رہے ہیں کیونکہ ان کی سیٹیں ہر جگہ کم ہو رہی ہیں۔ ایک یا دو جگہوں پر ان کو کچھ برتری مل سکتی ہے لیکن دوسری جگہوں پر انہیں کوئی برتری حاصل نہیں ہو رہی ہے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کہاں سے لائیں گے وہ 400 سیٹیں؟ اتنا بھی جھوٹ نہیں بولنا چاہئے۔
کانگریس کے قومی صدر سے پوچھا گیا کہ کیا پی ایم مودی 400 سیٹوں سے متعلق جھوٹ بول رہے ہیں، کیوں کہ وہ تو اپنی انتخابی تقریر میں اس بات کا دعویٰ کر رہے ہیں؟ تو کھڑگے نے کہاکہ پی ایم مودی کو جھوٹ بولنے کی عادت ہے، وہ اپنی جھوٹ بولنے کی عادت سے مجبور ہیں۔ انہوں نے تو لوگوں کے اکاؤنٹ میں 15 لاکھ روپے دینے، 2 کروڑ نوکریاں دینے اور کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کی بات بھی کی تھی، کیا انہوں نے اسے پورا کیا؟ کھڑگے نے کہا کہ پی ایم مودی نے کبھی کہتے ہیں کہ کانگریس کے منشور پر مسلم لیگ کی چھاپ ہے، کبھی اس پر ماؤ کی چھاپ نظر آنے کی بات کرتے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ وہ بہت زیادہ گھبرا گئے ہیں۔ انہیں یہ نہیں سمجھ آ رہا ہے کہ کب کیا بولنا ہے اور کیسے بولنا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے مسلم ریزرویشن سے متعلق کانگریس پر کی جا رہی تنقید کا بھی جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریزرویشن ہم لے کر آئے تھے اور آج ہم ہی اسے بچانے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ آر ایس ایس- بی جے پی نے کہا ہے کہ اگر انہیں 400 سیٹیں ملیں گی تو وہ آئین کو تبدیل کر دیں گے۔ یوپی میں بھی بی جے پی لیڈر وں نے کہا ہے کہ اگر انہیں 400 سیٹیں ملیں گی تو ریزرویشن ختم کر دیا جائے گا۔ بی جے پی کے ارکان پارلیمنٹ اور ارکان اسمبلی کا کہنا ہے کہ کانگریس کو ہٹانے اور آئین کو تبدیل کرنے کے لیے 400 سیٹیں ضروری ہیں۔ کانگریس کے صدر سے پوچھا گیا کہ پی ایم مودی کہتے ہیں کہ کانگریس نے آئین میں سب سے زیادہ ترامیم کی ہیں۔ جب تک وہ رہیں گے، آئین و ریزرویشن کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا، اس پر آپ کیا کہیں گے؟ تو کھڑگے نے کہا کہ ترمیم ایک چیز ہے اور آئین کو تبدیل کرنا بالکل الگ چیز ہے۔
جب ملکارجن کھڑگے سے پوچھا گیا کہ آپ کے خیال میں کانگریس اور انڈیا الائنس کو کتنی سیٹیں ملنے والی ہیں؟ تو کھڑگے نے کہا کہ میں 400 اور 500 سیٹوں کی بات نہیں کرتا، بی جے پی اور پی ایم مودی کو روکنے کے لیے جیتنی سیٹوں کی ضرورت ہوگی اتنی ہم جیتنے والے ہیں۔ انڈیا الائنس کے تمام لیڈران ایک ساتھ بیٹھیں گے اور پھر طے کیا جائے گا کہ کس کو لیڈر بنانا ہے اور کس کو وزیر۔ کھڑگے نے کہا کہ کانگریس کی جانب سے 5 کلو کے بجائے 10 کلو راشن دینے کا اعلان کیا گیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ اگر انڈیا الائنس حکومت بنتی ہے تو ہر غریب خاتون کو ساڑھے آٹھ ہزار روپے ماہانہ دیے جائیں گے۔ جب کھڑگے سے پوچھا گیا کہ کیا اس سے سرکاری خزانے پر بوجھ نہیں پڑے گا؟ تو انہوں نے کہا کہ ہم سب کچھ سوچ سمجھ کر کرتے ہیں۔ امیروں کے لیے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیے گئے، پھر کیا ایک لاکھ روپے غریبوں کے لیے خرچ نہیں کیے جا سکتے؟ ہم نے ملک کی آمدنی کو دیکھنے کے بعد ہی خواتین کے لیے ہر مہینے پیسے دینے کا اعلان کیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے نے پی ایم مودی کے ذریعے لوک سبھا انتخابات میں منگل سوتر، بھینس، مسلمان، گوشت اور مچھلی کے نام پر کی جانے والی پولرائزیشن کی کوششوں پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کو سیاست داں کی طرح برتاؤ کرنا چاہیے لیکن وہ مچھلی، گوشت اور جائیداد کی اسکیننگ جیسے فرضی موضوعات پر بات کرتے ہیں۔ یہ سب بہت چھوٹی باتیں ہیں۔ آئینی حقوق میں بھی جائیداد کا حق آتا ہے۔ انتخابات میں اس طرح کی کوششوں سے پولرائزیشن نہیں ہونے والا ہے۔ اڈانی اور امبانی کے معاملے کی تحقیقات کے سوال پر کھڑگے نے کہا کہ جو کچھ بھی غیر قانونی طریقے سے کیا جاتا ہے اس کی جانچ کی جاتی ہے۔ جو کام قانونی طریقے سے کیے گئے ہیں ان پر کچھ نہیں کیا جائے گا۔ ہم کسی بھی صنعتکار کو کوئی پریشانی نہیں ہونے دیں گے ۔ بی جے پی نے الیکٹورل بانڈ کے لیے ہر تاجر اور صنعتکار کو ڈرایا ہے۔ ہمیں ایسے معاملے دیکھنے کو ملے ہیں کہ لوگوں کی کمائی کم ہے لیکن انہوں نے بہت زیادہ چندہ دیا ہے۔
ملکارجن کھڑگے سے جب پوچھا گیا کہ کیا راہل گاندھی انڈیا الائنس کے پی ایم کے عہدے کا چہرہ ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ جب ہمارے پاس نمبر ہوں گے تو ہم اس پر بات کریں گے۔ راہل گاندھی کے بارے میں کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ انڈیا الائنس کے ساتھی اس کا فیصلہ کریں گے۔ وہ جو بھی فیصلہ کریں گے، وہی ہوگا۔