اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ کی پٹی میں وسیع زمینی دراندازی کرتے ہوئے تمام مواصلاتی خدمات اور انٹرنیٹ منقطع کرنے کے بعد اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے ایک مشیر نے بدلہ لینے کا عزم کیا ہے۔
مشیر مارک ریجیو نے MSNBC کو بتایا کہ ان کے ملک نے حماس کے خلاف جوابی کارروائی شروع کر دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ “غزہ آج رات ہمارے غصے کو محسوس کرے گا”۔
’غزہ اب پہلے جیسا نہیں رہے گا‘
اس کے علاوہ نیتن یاہو کے مشیر نے حماس کو ختم کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ “وہ اس وقت تک فوجی حملے جاری رکھیں گے جب تک ہم ان کی فوجی مشین کو ختم نہیں کر دیتے اور غزہ میں ان کے سیاسی ڈھانچے کو تحلیل نہیں کر دیتے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ “جب یہ سب ختم ہو جائے گا تو غزہ بالکل مختلف ہو جائے گا”۔
گذشتہ ہفتوں کے دوران اسرائیلی رہ نماؤں نے بارہا حماس کو ختم کرنے اور سات اکتوبر کے حملے کے منصوبہ سازوں کو ہلاک کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ حماس نے سات اکتوبر کو سرحدی باڑ عبور کرتے ہوئے اسرائیلی بستیوں پر ناقابل یقین حملہ کیا تھا جس پر پوری دنیا حیران رہ گئی تھی۔
لیکن امریکا نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ پر زمینی کارروائی کو ملتوی کر دے کیونکہ گنجان آباد علاقے میں بڑے پیمانے پر شہریوں کے جانی نقصان کا اندیشہ ہے۔
فلسطینی دھڑوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع شروع ہونے کے بعد سے غزہ میں مرنے والوں کی تعداد سات ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جن میں تقریباً تین ہزار بچے بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب حماس کے غزہ کے اطراف میں بستیوں پر حملوں میں مجموعی طور پر 1400 یہودی ہلاک ہوئے ہیں۔