پولیس سے جھڑپ میں کئی طلبہ زخمی، سی آر پی ایف کے مزید جوان بھیجے گئے
امپھال، 11 ستمبر (اے یوایس) منی پور حکومت نے ایک نظرثانی شدہ حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ طلبہ کے شدید احتجاج کے پیش نظر ریاست کے صرف پانچ وادی اضلاع میں انٹرنیٹ خدمات کو معطل رکھا جائے گا۔ اس سے پہلے ریاستی حکومت نے پانچ دنوں کے لیے پوری ریاست میں انٹرنیٹ خدمات معطل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ حکام نے کہا کہ پہاڑی اضلاع اس حکم کے دائرے میں نہیں آئیں گے۔محکمہ داخلہ کے نئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ منی پور کے امپھال ویسٹ، امپھال ایسٹ، تھوبل، بشنو پور اور کاکچنگ اضلاع کے علاقائی دائرہ اختیار میں لیزڈ لائن، VSAT، براڈ بینڈ اور VPN خدمات سمیت انٹرنیٹ اور موبائل ڈیٹا سروسز کی عارضی معطلی/روکنا۔‘‘10-09-2024 کو دوپہر 3:00 بجے سے پانچ دنوں کے لیے لاگو ہوگا۔ادھر پولیس نے بتایا کہ منگل کو سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں 40 سے زائد طلبہ زخمی ہوگئے۔ پولیس نے کہا کہ یہ جھڑپ اس وقت ہوئی جب طلبہ ڈی جی پی اور ریاستی حکومت کے سیکورٹی مشیر کو ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے امپھال میں راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس نے بتایا کہ ہزاروں طلبہ اور خواتین مظاہرین نے یہاں بی ٹی روڈ پر راج بھون کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کی، لیکن سیکورٹی فورسز نے انہیں کانگریس بھون کے قریب روک دیا۔ادھر مرکز نے نسلی تنازعہ سے متاثرہ منی پور میں حفاظتی ڈیوٹی کے لیے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کی دو نئی بٹالین تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے، جس میں تقریباً 2,000 اہلکار ہوں گے۔ ذرائع نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ بٹالین نمبر 58 کو وارنگل (تلنگانہ) سے، جبکہ بٹالین نمبر 112 کو لاتیہار (جھارکھنڈ) سے بھیجا جارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ایک بٹالین منی پور کے کانگوئی (چوراچاند پور)، جبکہ دوسری بٹالین امپھال کے آس پاس تعینات کی جائے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ قدم جموں و کشمیر اور شمال مشرق کے کچھ دیگر حصوں میں تعیناتی کے لیے منی پور سے آسام رائفلز کی دو بٹالین کو واپس بلائے جانے کے بعد اٹھایا گیا ہے۔