National

مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ

34views

بھگواملزمین کو پھانسی کی سزا دیئے جانے کی عدالت سے گذارش

سادھوی پرگیہ سنگھ کے وکلاء نے ملزمہ کو بے قصور بتایا

ممبئی21/ اکتوبر‎(راست) مالیگاؤں 2008 بم دھماکہ مقدمہ اپنے آخری مراحل میں داخل ہوچکا ہے، آج ایک جانب جہاں اس مقدمہ کا سامنا کررہی کلیدی ملزمہ سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے وکلا ء نے خصوصی این آئی اے عدالت کے جج اے کے لاہوٹی سے اسے بری کیئے جانے کی درخواست کی وہیں بم دھماکہ متاثرین نے عدالت سے تمام ملزمین کو سخت سے سخت سزا یعنی کے پھانسی کی سزا دیئے جانے کی گذارش کی۔
خصوصی این آئی اے عدالت میں آج صبح جیسے ہی مقدمہ کی کارروائی شروع ہوئی بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل شریف شیخ اور ان کے معاون وکیل شاہد ندیم(جمعیۃ علماء مہاراشٹر ارشد مدنی) نے سرکاری گواہان کی گواہی کی روشنی میں سی آرپی سی کی دفعہ 301/کے تحت عدالت کی اجازت سے تحریری بحث داخل کی جس میں تحریر ہے کہ استغاثہ نے ملزمین کے خلاف عدالت میں جو ثبوت و شواہد پیش کیئے ہیں اور سرکاری گواہان کی زبانی گواہی کی بنیاد پر ملزمین کو سخت سے سخت سزا دی جاسکتی ہے۔ گذشتہ دنوں خصوصی عدالت نے بم دھماکہ متاثرین کو تحریری بحث داخل کرنے کا حکم دیا تھا۔تحریری بحث میں درج ہے کہ مالیگاؤں 2008 / دہشت گردانہ واقع صرف ایک کمیونٹی کے خلاف نہیں تھا بلکہ یہ پورے ملک کے خلاف کیا ہوا دہشت گردانہ واقعہ تھا۔ملزمین سیکولر ملک کو ہندو راشٹریہ میں تبدیل کرنا چاہتے تھے اور پورے ملک میں دہشت گردی پھیلا کر جلا وطن حکومت بنانا چاہتے تھے، ملزمین ایسی حکومت بناناچاہتے تھے جس میں اقلیتوں بالخصوص مسلم اور کرسچن کے لیئے کوئی جگہ نہیں ہوتی۔مالیگاؤں میں بم دھماکہ کرنے کے لیئے جس وقت کا انتخاب کیا گیا اس دوران رمضان المبارک اور نوراتری کا تہوار چل رہا تھا لہذا ملزمین کا منصوبہ دونوں فرقوں کے درمیان تفریق پھیلانا اور ان کے ذہنو ں میں دہشت پھیلانا ان کا مقصد تھا۔تحریر ی بحث میں عدالت کی توجہ اس جانب بھی مبذول کرائی گئی کہ آرٹی او ناشک نے بم دھماکہ میں استعمال ہونے والی موٹر بائیک سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کے نام پرہونے کی تصدیق کی ہے حالانکہ این آئی اے نے اپنی چارج شیٹ میں اس بات سے انکار کیا ہے لہذا عدالت کوالزامات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے اور اے ٹی ایس کے چیف تفتیشی گواہ موہن کلکرنی کی گواہی کی روشنی میں فیصلہ کرنا چاہئے۔تحریر ی بحث میں ملزم کرنل پروہت کے تعلق سے درج کیا گیا ہے کہ ملزم نے آرمی میں ہوتے ہوئے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور ابھینو بھارت نامی تنظیم کی بنیاد ڈالی اور لوگوں سے پیسہ وصول کرکے مالیگاؤں میں دہشت گردانہ کارروائی انجام دینے میں اس کا استعمال کیا جس کے تعلق سے پولس گواہان نے تفصیل سے گواہی دی ہے جسے عدالت کو قبول کرنا چاہئے۔کرنل پروہت نے کشمیر سے آر ڈی ایکس لانے کا منصوبہ بنایا تھا نیز کرنل پروہت کی ایماء پر دوسرے ملزمین نے میٹنگوں میں شرکت کی تھی جس میں مالیگاؤں میں بم دھماکہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا تھا۔
خصوصی این آئی اے عدالت میں حتمی بحث جاری ہے، ابتک صرف سادھوی پرگیہ سنگھ کے وکلاء کی بحث کا اختتام ہوا ہے، کل سے دیگر ملزمین کے وکلاء یکے بعد دیگرے حتمی بحث کریں گے جس کے عدالت کی اجازت استغاثہ اور بم دھماکہ متاثرین ملزمین کے وکلاء کی بحث کا جواب دیں گے۔اس مقدمہ میں استغاثہ نے ملزمین کے خلاف گواہی دینے کے لیئے عدالت میں 323 / سرکاری گواہان کو پیش کیا جبکہ ملزمین نے اپنے دفاعی میں صرف 8/ دفاعی گواہان کو پیش کیا۔ واضح رہے کہ ممبئی کی خصوصی این آئی اے عدالت ملزمین سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، میجررمیش اپادھیائے، سمیر کلکرنی، اجئے راہیکر، کرنل پرساد پروہت، سدھاکر دھر دویدی اور سدھاکر چترویدی کے خلاف قائم مقدمہ کی سماعت روز بہ روز کی بنیاد پر جاری ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.