ریاستوں میں ضلعی سطح کی انتخابی مشینری کو عام انتخابات کرانے کے لیے تیار رہنے کو کہا گیا ہے اور متعلقہ حکام کو یہ مانتے ہوئے تیاریاں کرنے کو کہا گیا ہے کہ لوک سبھا انتخابات 16 اپریل کے آس پاس منعقد ہو سکتے ہیں ،یہ بات دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر کی جانب سے قومی درالحکومت دہلی کے تحت آنے والے ضلعی انتخابی افسران کو 19 جنوری کو بھیجے گئے ایک سرکلر سے سامنے آئی ہے۔ سرکلر میں عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ 16 اپریل کو انتخابات کی تاریخ مانتے ہوئے تیار رہیں۔
اس سرکلر کے جاری ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخوں کے حوالے سے قیاس آرائیاں شروع ہوگئی ہیں۔ منگل کو اس سلسلے میں جاری کردہ وضاحت میں دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر نے کہا ہے کہ اس سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات سے پہلے انتخابی مشینری کو تمام کاموں کی منصوبہ بندی کرنی ہے اور انہیں وقت پر مکمل کرنا ہے۔
کانگریس نے عام انتخابات کے لیے کلسٹر سطح کی کمیٹیاں تشکیل دی
وضاحت میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کے ووٹنگ پلان میں ان تیاریوں کی باقاعدہ فہرست ہوتی ہے اور انہیں مکمل کرنے کے لیے اس فہرست میں تیاریاں شروع کرنے اور تیاریاں مکمل کرنے کے لیے وقت دیا گیا ہوتا ہے اور اس کے لیے ایک ’فرضی انتخابات کی تاریخ‘ تجویز کی جاتی ہے۔ انتخابی مشینری کواس تاریخ کو مدنظر رکھتے ہوئے انتخابی تیاریوں کی منصوبہ بندی اور اسے وقت پر مکمل کرنا ہوتا ہے۔
دہلی کے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی ریلیز میں کہا گیا ہے کہ چونکہ انتخابات کی تمام تیاریاں ضلع الیکشن/ضلع پولنگ افسران کو کرنی ہوتی ہیں، اس لیے انہیں انتخابات کی تیاریوں کے لئے 19 جنوری کے سرکلر میں انتخابات کی تاریخ 16 اپریل تجویز کی گئی ہے۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ 16 اپریل کی تاریخ “مکمل طور پر پیشگی تیاریوں کے لئے” تجویز کی گئی ہے اور اس کا آئندہ لوک سبھا انتخابات کی اصل تاریخ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ریلیز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اصل تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن آف انڈیا “مقررہ وقت پر” کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ سترہویں لوک سبھا کے انتخابات 2019 میں 11 اپریل سے 19 مئی تک سات مرحلوں میں ہوئے تھے۔ اس طرح اٹھارویں لوک سبھا کے ارکان کے انتخاب کا عمل بھی اس سال اپریل کے وسط تک شروع کیا جا سکتا ہے۔