مودی-اڈانی کی شراکت داری میں چل رہی پرائس فکسنگ سے ہماچل کے سیب کسانوں کو لوٹا جا رہا: راہل گاندھی
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے اتوار کو ہماچل پردیش میں انتخابی مہم چلاتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈانی کی شراکت داری میں چل رہی ’پرائس فکسنگ‘ کے ذریعے ہماچل کے سیب کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’اڈانی ہماچل میں سیب کی قیمت سے لے کر ملک کے بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور دفاعی شعبوں تک ہر چیز کو کنٹرول کر رہے ہیں۔ جب کسان سیب بیچتے ہیں تو ان کی قیمت گر جاتی ہے۔ اس کے فوراً بعد جب کسان سیب بیچ دیتے ہیں تو قیمت بڑھ جاتی ہے۔ کسانوں کو ان کی فصلوں کی صحیح قیمت نہیں ملتی۔ پورے ملک کی یہی حالت ہے۔
ہماچل پردیش کے ناہن میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا کہ ہماچل پردیش آفت سے متاثر ہوا۔ 22 ہزار خاندانوں کا نقصان ہوا۔ ہماچل کی کانگریس حکومت نے وزیر اعظم سے آفات سے راحت کے لئے 9 ہزار کروڑ روپے مانگے لیکن نریندر مودی نے انکار کر دیا۔ جب ہماچل کو مرکزی حکومت کی سب سے زیادہ ضرورت تھی، بی جے پی نے ہماچل کی حکومت پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے 22 لوگوں کے 16 لاکھ کروڑ روپے معاف کر دیئے لیکن آفت زدہ ہماچل پردیش راحت نہیں دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی نافذ کر کے ہندوستان کے چھوٹے تاجروں کو تباہ کر دیا۔ کانگریس کے سابق صدر نے کہا، آج لڑائی آئین کو بچانے کی ہے۔ کانگریس کے لاکھوں کارکنوں نے عوام کی آواز بن کر آزادی کی جنگ لڑی اور عوام کے ساتھ مل کر ملک کو آئین دیا۔ اگر ہم گہرائی سے دیکھیں تو آئین کی سوچ ہزاروں سال پرانی ہے اور یہ ہندوستان کی بہت پرانی آواز ہے۔ لیکن بی جے پی کے لوگ اس آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ وہ کھلے عام کہتے ہیں کہ وہ آئین کو تبدیل کریں گے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ اگر انڈیا اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو ہر غریب خاندان کی ایک خاتون کو سالانہ ایک لاکھ روپے ملیں گے۔ مرکز میں 30 لاکھ خالی سرکاری نوکریوں کو پُر کیا جائے گا۔ نوجوانوں کو اپرنٹس شپ کا حق دیا جائے گا۔ اس میں نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی اور انہیں سالانہ ایک لاکھ روپے دیے جائیں گے۔ کسانوں کا قرض معاف کیا جائے گا اور ایم ایس پی کی قانونی ضمانت دی جائے گی۔ فصل کے نقصان کی صورت میں ادائیگی 30 دنوں کے اندر براہ راست بینک اکاؤنٹ میں یقینی بنائی جائے گی۔ زرعی سامان سے جی ایس ٹی ہٹا دیا جائے گا۔ مزدوروں کو منریگا کے تحت 400 روپے اجرت ملے گی۔