محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے بی جے پی رکن پارلیمنٹ پرتاپ سمہا کے بھائی وکرم سمہا کو درخت کاٹنے کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے ہفتہ (31 دسمبر) کو یہ معلومات دی۔ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق وکرم سمہا پر کروڑوں روپے کے 126 درخت کاٹنے کا الزام ہے۔ وکرم سے بنگلورو کے ملیشورم کے آرنیا بھون میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، حال ہی میں محکمہ جنگلات کے حکام کو شکایت ملی تھی کہ ہاسن کے ننداگودناہلی میں دس ایکڑ اراضی پر کروڑوں روپے مالیت کے 126 درخت کاٹے گئے ہیں۔ دیپک نامی شخص کی شکایت پر محکمہ جنگلات کے اہلکار حرکت میں آئے اور عدالت سے اس معاملے کی جانچ کی اجازت طلب کی۔ عدالت سے اجازت ملنے کے بعد محکمہ جنگلات کے افسران نے ہفتہ کو یہ کارروائی کی۔
ساتھ ہی اس معاملے میں وکرم سمہا کا کہنا ہے کہ ”یہ اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر میرے ایم پی بھائی کو نشانہ بنانے کی مخالفین کی سازش ہے۔ میں نے اس زمین پر کوئی درخت نہیں دیکھا جہاں کہا جاتا ہو کہ درخت کاٹے جائیں گے۔ میں نے اس زمین پر ادرک اگانے کے لیے 24 جولائی 2023 سے ایک سال کے لیے معاہدہ کیا تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ اس زمین پر کوئی درخت تھا اور وہ کاٹا گیا تھا۔ یہ مکمل طور پر سیاسی سازش ہے۔‘‘
واضح رہے کہ پرتاپ سمہا کرناٹک کے میسور-کوڈاگو سے ایم پی ہیں۔ وہ اس سے قبل یووا مورچہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔ ایم پی پرتاپ سمہا حال ہی میں دو لوگوں کو پارلیمنٹ پاس فراہم کرنے کے الزامات کے بعد اپوزیشن کی طرف سے تنقید کی زد میں آئے جو 13 دسمبر کو لوک سبھا میں گیس کے کین سے خوف و ہراس پھیلانے کے ذمہ دار تھے۔