
غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج نے آج اتوار کی صبح ایک بار پھر شدید گولہ باری کی ہے جس میں حماس کی قیادت کے ٹھکانوں اور گھروں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
العربیہ اور الحدث ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے حماس کے رہ نماؤں کے گھروں کو نشانہ بنایا، جن میں یحییٰ السنوار، نزار عوض اللہ اور فتحی حماد کےگھر شامل ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے غزہ پٹی کے وسط میں ایک رہائشی ٹاور کو تباہ کر دیا ہے۔
اسی دوران اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنے’ایکس’ پلیٹ فارم پر اکاؤنٹ پرغزہ کی پٹی پر کیے گئے حملوں کے مناظر کو پوسٹ کیا۔
ادرعی نے دعویٰ کیا کہ بمباری میں غزہ میں کثیر المنزلہ عمارتوں میں واقع حماس کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی ہلال احمر کے ترجمان محمد ابو مصبیح نے العربیہ کو بتایا کہ اسرائیلی طیاروں نے وسطی غزہ میں “وطن” ٹاور کو تباہ کر دیا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہسپتالوں کو چلانے اور زخمیوں کے علاج کے لیے ضروری ایندھن کے ذخیرے کی شدید قلت ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ کل اور آج غزہ کی پٹی پر شروع کیے گئے حالیہ اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 250 سے زائد فلسطینی مارے گئے جب کہ 1700 کے قریب زخمی ہوئے۔
اسرائیلی حکومت نے حماس کی عسکری صلاحیتوں کو ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کو مکمل طور پر محاصرے میں لے کر بجلی منقطع کرنے کے علاوہ گنجان آباد پٹی میں سامان اور ایندھن کے داخلے کو روک دیا ہے۔
اس حملے کے جواب میں اسرائیل نے کل شدید فضائی حملے کیے، جس میں غزہ کے 250 سے زائد فلسطینی باشندوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔
جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اس دن کا بدلہ لینے کا عزم کیا جسے انہوں نے سیاہ قرار دیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ لاپتہ اسرائیلیوں کی تعداد کے بارے میں تازہ ترین غیر سرکاری اندازوں میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی قیدیوں کی تعداد750 ہوگئی ہے۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق کل صبح سے اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 300 ہو گئی ہے۔
