شمالی شام میں حلب شہر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے نزدیک اسرائیلی میزائل حملے میں ہفتے کی رات پانچ ایران نواز ملیشیہ اور تین عام شہری کی موت ہوگئی۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے کہا کہ حملے میں پانچ ایران نواز ملیشیہ ہلاک ہوئے، اور ان میں ایک شامی شہری بھی شامل تھا، جن کی بیوی، بیٹا اور بھتیجے کی بھی موت ہوگئی۔
برطانیہ کے واچ ڈاگ گروپ نے کہا کہ اکتوبر میں غزہ-اسرائیلی جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل نے شامی علاقوں کو 45 مرتبہ نشانہ بنایا ہے، جن میں سے 17 زمینی افواج کے راکٹ حملے اور 28 فضائی حملے تھے۔
اسرائیل نے حال ہی میں غزہ کی پٹی میں اپنی فوجی مہم کے ساتھ شام کے اہداف پر اپنے حملوں میں اضافہ کیا ہے۔ شام کی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز اسرائیلی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ان حملوں کو روکنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کرنے پر زور دیا۔
شام 12 سال سے زائد عرصے سے خانہ جنگی کی لپیٹ میں ہے، صدر بشار الاسد کی حکومتی افواج، روس اور ایران کی حمایت یافتہ افواج مختلف مخالف گروپوں کے خلاف برسرپیکار ہیں۔ دوسری طرف اسرائیل کی دیرینہ پالیسی ہے کہ وہ ایران کو شام میں فوجی موجودگی قائم کرنے سے روکنے کے لیے بکثرت فضائی حملے کر کے مبینہ ایرانی ہتھیاروں کی سپلائی کو تباہ کرنے کی کوشش کررہا ہے۔