100 راکٹ لانچروں اور تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ
بیروت، 19 ستمبر (یو این آئی) اسرائیل کی دفاعی فوج (آئی ڈی ایف) نے جمعرات کے روز کہا کہ اس نے جنوبی لبنان میں حملوں کا سلسلہ مکمل کر لیا ہے اور حزب اللہ تحریک سے تعلق رکھنے والے تقریباً 100 راکٹ لانچروں اور تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔اس سے قبل، آئی ڈی ایف نے جمعرات کے روز کہا کہ اس نے حزب اللہ کے تقریباً 30 راکٹ لانچروں اور بنیادی تنصیبات کے مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔آئی ڈی ایف نے ایک بیان میں کہا، “آج دوپہر سے، آئی ڈی ایف نے تقریباً 100 لانچر اور بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنایا ہے، جس میں ایسے تقریباً 1000 بیرل شامل تھے جو مستقبل قریب میں اسرائیلی سرزمین کی طرف فائر کرنے کے لیے استعمال کیے جانے کے لیے تیار تھے۔”
اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز بتایا ہے کہ اس کے جنگی طیاروں نے گذشتہ چند گھنٹوں میں جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر بم باری کی۔ اس دوران میں سیکڑوں راکٹ لانچروں کو نقصان پہنچایا گیا جو فوری طور پر اسرائیل کی سمت راکٹ داغنے کے لیے تیار تھے۔اسرائیلی فوج کے مطابق وہ ملک کے دفاع کی خاطر حزب اللہ کے بنیادی ڈھانچے اور صلاحیتوں کو تباہ کرنے کا کام جاری رکھے گی۔ادھر وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمکان کیرین جان پیئر کا کہنا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن ابھی تک یہ سمجھتے ہیں کہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جارحیت روکنے کے لیے سفارتی حل تک پہنچا جا سکتا ہے۔کیرین کے مطابق صدر بائیڈن اس حوالے سے پُر امید ہیں کہ اب بھی حل یقینی بنایا جا سکتا ہے۔دوسری جانب فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نے لبنانیوں کے نام اپنے خطاب میں کہا ہے کہ سفارتی راستہ ابھی تک موجود ہے۔ مزید یہ کہ حزب اللہ کے عناصر کے زیر استعمال مواصلاتی آلات کے دھماکوں کے بعد وسیع جنگ چھڑ جانے کے اندیشے بڑھ جانے کے باوجود بڑی جنگ کوئی حتمی امر نہیں ہے۔ فرانسیسی صدر نے زور دیا کہ لبنانیوں کو درپیش خطرات کا سامنا کرنے کے لیے ملک کے صدر کا انتخاب ضروری ہے۔ انھوں نے سیاسی جماعتوں اور پارلیمنٹ کے اسپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ اس حوالے سے اپنی ذمے داریاں پوری کریں۔برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے مواصلاتی آلات کے دھماکوں میں 37 افراد کے ہلاک اور تقریبا تین ہزار کے زخمی ہونے کے بعد لبنان میں کشیدگی میں اضافے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے برطانوی شہریوں پر زور دیا کہ وہ لبنان سے کوچ کر جائیں کیوں کہ موجودہ پیش رفت کی روشنی میں صورت حال تیزی سے بگڑ سکتی ہے۔ادھر اسرائیل کی جانب سے غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے سے مزید فوجیوں کی شمالی محاذ پر منتقلی کا سلسلہ جاری ہے۔اسرائیل میں گذشتہ رات کے اثنا کئی مقامی شہریوں کو تنبیہی پیغامات موصول ہوئے۔ اس کے نتیجے میں لوگوں کے اندر خوف و ہراس پھیل گیا۔ پیغام میں لوگوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ محفوظ مقامات پر چلے جائیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ یہ پیغامات جعلی ہیں کیوں کہ ان کی یا کسی اور ذمے دار کی جانب سے یہ جاری نہیں ہوئے۔