مشرقی دہلی سیٹ سے رکن پارلیمنٹ ہرش ملہوترا نے مرکز کی مودی حکومت میں وزیر مملکت کے طور پر حلف لیا ہے۔ اس بار لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے ایک بار پھر راجدھانی دہلی کی تمام سات سیٹیں جیت کر اپنی ہیٹ ٹرک مکمل کی ہے۔ 2014 اور 2019 میں بھی بی جے پی نے یہاں کی تمام سات سیٹیں جیتی تھیں۔ 2019 میں ڈاکٹر ہرش وردھن کو کابینہ میں جگہ ملی تھی اور بعد میں ہرش وردھن کو کابینہ کی توسیع کے دوران ہٹا دیا گیا تھا۔دہلی سے میناکشی لیکھی کو بھی وزیر بنایا جا چکا ہے۔
بھلے ہی بی جے پی نے دہلی میں 7 سیٹوں پر ہیٹ ٹرک کی ہے، لیکن ممکنہ وزراء میں دہلی سے صرف ایک رکن پارلیمنٹ شامل ہے۔ مشرقی دہلی کے ہرش ملہوترا کو مودی کابینہ میں جگہ ملی ہے۔ ہرش ملہوترا ایک ایسا چہرہ ہیں جن کے بارے میں قیاس آرائیاں بھی نہیں کی جا رہی تھیں۔ واضح رہے دہلی سے ویسے تو منوج تیواری کو چھوڑکر سبھی ارکان پارلیمنٹ پہلی مرتبہ جیتے ہیں اس لئے منوج تیواری کے علاوہ کسی کو بھی اگر وزیر بنا یا جاتا تو وہ پہلی مرتبہ ہی بنتا۔ اس مرتبہ مبصرین کا کہنا تھا کہ تجربہ کی بنیاد پر منوج تیواری کو وزیر بننا چاہئے تھا۔
بی جے پی کے ہرش ملہوترا نے مشرقی دہلی کی سیٹ 93663 ووٹوں کے فرق سے جیتی ہے۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کے کلدیپ کمار کو شکست دی ہے۔ ہرش ملہوترا کو کل 664819 ووٹ ملے اور کلدیپ کمار کو کل 571156 ووٹ ملے۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں اس سیٹ پر بی جے پی کے کرکٹر گوتم گمبھیر نے کانگریس کے ارویندر سنگھ لولی کو 391222 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ گمبھیر کو کل 696156 ووٹ ملے اور لولی کو 304934 ووٹ ملے۔ عام آدمی پارٹی کے آتشی 219328 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ اس بار ارویندر سنگھ لولی کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو گئے تھے۔