Bihar

لاکھوں کی مالیت کا نقصاندہ چینی لہسن ہند،نیپال سرحد پر پکڑا گیا

115views

2016 سے پابندی کے با وجودغیر قانونی طور پر لگاتار اسمگل ہو رہا ہے

جدید بھارت نیوز سروس
پٹنہ 28 اکتوبر:پٹنہ کے کسٹم کمشنر ڈاکٹر یشو وردھن پاٹھک نےآج یہاں بتا یا کہ کسٹمز ہیڈ کوارٹر، پٹنہ کے حکام کو موصول ہونے والی خفیہ اطلاع پر، اتوار، 27.10.2024 کو، ریلوے گمتی، اے این ایم انسٹی ٹیوٹ، رکسول کے قریب گا ڑی نمبر BR-54D-0949 سے 1824 کلو گرام چینی لہسن برآمد کی گئی۔1774.5 کلو گرام چینی لہسنبھارت پیٹرول پمپ کے قریبگاڑی نمبر BR-28GA-2459 سے ضبط کی گئی اور اسے کسٹم ایکٹ کے تحت گاڑی سمیت ضبط کیا گیا۔ اوپر پکڑے گئے چینی لہسن کی کل تخمینہ قیمت، بشمول ٹوکری، تقریباً 22.5 لاکھ روپے ہے۔اس سے قبل 18.10.2024 کو 810 کلو گرام چینی لہسن ضبط کیا گیا تھا اور 21.10.2024 کو کسٹم ڈویژن، موتیہاری کے اہلکاروں نے 900 کلو چینی لہسن ضبط کیا تھا۔ پکڑے جانے والے ان دونوں چینی لہسن کی مجموعی مالیت تقریباً پانچ لاکھ روپے ہے، حالیہ دنوں میں چھ دیگر کیسز میں تقریباً چودہ ٹن چینی لہسن پکڑا گیا ہے، جس کی قیمت تقریباً چون لاکھ روپے ہے۔یاد رہےکہ سال 2023 میں بھی ایک خفیہ اطلاع پر 64000 کلو گرام چینی لہسن پکڑا گیا تھا جس کی کل لاگت 1.03 کروڑ روپے تھی جس کے لیے سنٹرل بورڈ آف بالواسطہ ٹیکس اور کسٹمز کے چیئرمین نے کسٹمز پٹنہ کو مبارکباد دی۔
ی.خیال رہے کہ بھارت میں چینی لہسن پر 2014 سے پابندی عائد ہے، اسی تناظر میں ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس نے 2016 میں ایک الرٹ سرکلر جاری کیا تھا جس کے مطابق چین میں پیدا کی جانے والی لہسن کیلئے استعمال ہونے والےپانی میں نقصان دہ فنگس امبیلیا ایلائل کی موجودگی کی وجہ سے بھارت میںچینی لہسن کی درآمد پر پابندی عائد کی گئی ہے۔اس لہسن کے استعمال سے صارفین کوصحت کو شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔ نیز، چین کے آلودہ پانی سے پیدا ہونے والے لہسن کے ہندوستان میں پہونچنے سے یہاں کی مقامی لہسن کی انواع کے معدوم ہونے کا خطرہ بھی ہو سکتا ہے۔جاری تہواروں کے سیزن کے پیش نظر مارکیٹ میں لہسن کی مانگ بڑھ گئی ہے جس کی وجہ سے مقامی لہسن کی قیمتوں میں اضافے کے درمیان زیادہ منافع کمانے کے لیے سمگلر چینی واٹر لہسن کو غیر قانونی طور پر سمگل کرنے کی بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔ نیپال کے راستے ہندوستانی منڈی میں اسے روکنے کے لیے کسٹم پٹنہ پوری طرح چوکس اور تیار ہے۔
چینی لہسن کی شناخت کیسے کریں
چائنیز لہسن چونکہ کیمیکلز کا استعمال کرتے ہوئے بنایا جاتا ہے، اس لیے اس میں مصنوعی عمل استعمال کیا جاتا ہے، اس لیے یہ مکمل طور پر سفید، صاف، چمکدار اور ہلکا سفید یا گلابی رنگ کا ہوتا ہے۔ جبکہ دیسی لہسن کچھ کریم یا زرد رنگ کے ساتھ سفید لہسن ہے جو کہ اس کی قدرتی نشوونما کی وجہ سے ہوتا ہے اور اس کی شکل بالکل پرفیکٹ ہوتی ہے۔ چینی پانی کا لہسن سائز میں قدرے بڑا ہوتا ہے جبکہ ہندوستانی لہسن سائز میں چھوٹا ہوتا ہے۔ ہندوستانی لہسن کی بو تیز ہوتی ہے جبکہ چینی لہسن کی بو ہلکی ہوتی ہے۔ چینی لہسن کو چھیلنا آسان ہوتا ہے، اس لیے اکثر خواتین اسے بازاروں سے خریدتی ہیں، جب کہ ہندوستانی لہسن اپنی باریک اور پتلی کلیوں کی وجہ سے اسے چھیلنا تھوڑا مشکل ہوتا ہے۔ کسٹمز کی جانب سے قبضے میں لیے گئے لہسن کے نمونے پلانٹ اینڈ قرنطینہ ڈپارٹمنٹ کو ٹیسٹ کے لیے بھیجے جاتے ہیں۔ اگر جانچ کے دوران یہ انسانی استعمال کے لیے موزوں نہیں پایا جاتا ہے تو اسے محکمہ کے ذریعے تلف کر دیا جاتا ہے۔
جھارکھنڈ بھی اسمگلنگ سے محفوظ نہیں
واضح رہے کہ پچھلے کچھ عرصے سے پٹنہ کے کسٹم کمشنر ڈاکٹر یشو وردھن پاٹھک کی رہنمائی میں سمگلنگ کو روکنے کے لیے خصوصی مہم چلائی جا رہی ہے۔ جھارکھنڈ میں جاری تہواروں اور اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اسمگلنگ کا امکان بڑھ گیا ہے، خاص طور پر گنے کی اسمگلنگ کے معاملے سامنے آرہے ہیں۔ اسمگلنگ کا سلسلہ مزید زور و شور سے جاری رہے گا جس کے لیے کسٹم ایکٹ کے تحت کنٹرول روم اور فلائنگ اسکواڈ ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے اور تمام افسران کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ محکمہ کسٹمز کی جانب سے دیگر محکموں جیسے ریلوے پولیس فورس اور دیگر سرکاری اداروں کو بھی الرٹ کیا جائے گا تاکہ مستقبل میں بہتر ہم آہنگی اور تعاون کی توقع کی جا سکے۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا کہ ریلوے پولیس فورس، محکمہ پولیس اور دیگر سرکاری اداروں کے اہلکاروں اور معلومات فراہم کرنے والوں کو کسٹم ایکٹ کے تحت انعامات دئیے جا ئیں گے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.