پچھلے کچھ سالوں میں، اسلام کے دو مقدس ترین مقامات مکہ اور مدینہ میں مذہبی سوالات کے جوابات دینے کا ایک رجحان رہا ہے۔ روایتی طور پر ان جگہوں پر بیٹھے مولوی براہ راست اپنے عقیدت مندوں کو فتوے یا کوئی اور مذہبی احکامات جاری کرتے تھے۔ اس کے بعد اس سروس کو آن لائن کر کے فون کے ذریعے لوگوں تک پہنچایا گیا۔
’لَبَّيْكَ اللَّهُمَّ لَبَّيْكَ ‘حج سیاسی نعروں یا دھڑے بندی کی جگہ نہیں: خطبہ حج
اب اسلام کے مقدس ترین مقام مکہ مکرمہ کی عظیم الشان مسجد میں فتویٰ دینے والا روبوٹ لگا دیا گیا ہے۔ نمازی اور زائرین اپنے مذہبی سوالات کے فوری جوابات حاصل کرنے کے لیے اسمارٹ روبوٹ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ اس روبوٹ کی خاصیت یہ ہے کہ یہ کئی زبانوں میں جوابات دے سکتا ہے۔ سعودی عرب نے عازمین حج کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے سروس شروع کر دی ہے۔
مصنوعی ذہانت سے لیس یہ فتویٰ روبوٹ مذہبی مسائل پر فوری اثر کے ساتھ رہنمائی کرتا ہے۔ اس کے ساتھ یہ روبوٹ 11 زبانوں میں کام کرتا ہے۔ جس میں عربی، انگریزی، فرانسیسی، روسی، فارسی، ترکی، مالائی، اردو، چینی، بنگالی اور ہاؤسا جیسی زبانیں شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اگر روبوٹ کی دیگر خصوصیات کی بات کریں تو اس میں 21 انچ کی ٹچ اسکرین کے ساتھ ساتھ 4 پہیے بھی ہیں۔ یہی نہیں، یہ ایک ا سمارٹ ا سٹاپ سسٹم سے بھی لیس ہے، جو گرینڈ مسجد میں ہائی فیڈیلیٹی فرنٹ اور باٹم کیمروں اور ساؤنڈ سسٹم کے ساتھ مشین کو آسانی سے حرکت کرنے میں مدد کرتا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کی رپورٹوں کے مطابق، رہنمائی کرنے والا روبوٹ حجاج کرام میں تیزی سے مقبول ہو رہا ہے، جو عبادات اور دیگر مذہبی امور کے بارے میں ان کے سوالات کے واضح اور قابل رسائی جوابات فراہم کرتا ہے۔ اس سال حج کے لیے دنیا بھر سے 18 لاکھ سے زائد مسلمان سعودی عرب میں جمع ہو ئے ہیں۔ ایسے میں اس فتویٰ روبوٹ کی اہمیت مزید بڑھ جاتی ہے۔