کے روی کمار نے ووٹروں سے انتخاب کے دن ووٹر پرچی لے کر جانے کی اپیل کی
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 10 نومبر:۔ چیف الیکٹورل افسر کے روی کمار نے اتوار کو نرواچن سدن میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پہلے مرحلے کے لیے انتخابی مہم کا کام سوموار کی شام کو رک جائے گا۔ جہاں شام 5 بجے تک ووٹنگ ہونی ہے وہاں انتخابی مہم شام 5 بجے ختم ہو جائے گی اور جہاں شام 4 بجے تک ووٹنگ ہونا ہے وہاں انتخابی مہم 48 گھنٹے پہلے پیر کی شام 4 بجے ختم ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم ختم ہونے کے ساتھ ہی جو سیاسی لوگ وہاں انتخابی کام کے لیے گئے تھے (جو وہاں کے ووٹر نہیں ہیں) انہیں وہاں سے جانا پڑے گا۔ مہم کی مدت ختم ہونے کے بعد اگر ایسے لوگ پکڑے گئے تو ان کے خلاف قواعد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ پیر کو انتخابی عملے کو مغربی سنگھ بھوم، لاتیہار، لوہردگا، گملا اور گڑھوا کے پانچ اضلاع میں ہیلی ڈراپنگ کے ذریعے 225 بوتھوں پر بھیجا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ووٹنگ کے دن امیدوار پولنگ مراکز پر اپنے کیمپ لگا لیتے ہیں جس کے لیے مجاز افسر سے پیشگی اجازت لینا لازمی ہے۔ کیمپ پولنگ اسٹیشن کے 200 میٹر کے دائرے سے باہر ہونا چاہیے۔ کسی مذہبی مقام یا تجاوزات کی جگہ پر کیمپ نہیں لگایا جا سکتا۔ اس کیمپ میں امیدوار سے متعلق جھنڈے، بینرز، نشانات، تصاویر وغیرہ لگانے پر بھی پابندی ہوگی۔ کیمپ میں امیدوار صرف ایک میز اور دو کرسیاں رکھ سکتے ہیں، وہاں کھانا پینا بھی ممنوع ہوگا۔ ووٹنگ کے بعد کیمپ میں واپس آنے پر بھی پابندی ہے۔ انہوں نے تمام امیدواروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کے قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں گے۔
انہوں نے ووٹرز سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیے اپنی ووٹر سلپ ضرور ساتھ رکھیں۔ جن لوگوں کو ووٹر سلپ نہیں ملی ہے، وہ پولنگ اسٹیشن پر موجود BAO یا رضاکار سے رابطہ کریں اور ٹوکن جمع کریں، تاکہ انہیں ووٹ ڈالنے میں سہولت مل سکے۔ ووٹر شناختی کارڈ نہ ہونے کی صورت میں ووٹر 12 قسم کی درست دیگر شناختی دستاویزات کے ساتھ ووٹر کی شناخت کے بعد اپنا حق رائے دہی استعمال کرے گا۔
چیف الیکٹورل آفیسر نے بتایا کہ اب تک ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کے 53 کیس درج کیے گئے ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ 28 معاملے گڑھوا ضلع میں سامنے آئے ہیں۔ ریاست میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ کے نفاذ کے بعد سے 176.15 کروڑ روپے کا غیر قانونی مواد اور نقدی ضبط کی گئی ہے۔