دیوندر یادو بنے دہلی پردیش کانگریس کے صدر، کہا- ’پارٹی نے مجھ پر جو اعتماد کیا ہے، اسے کبھی ٹوٹنے نہیں دوں گا‘
کانگریس کے تیز وطرار لیڈر دیوندریادو کو آل انڈیا کانگریس نے دہلی کانگریس کا صدر بنایا ہے۔ آج پارٹی کے ہزاروں کارکنان اور کئی سرکردہ لیڈران کی موجودگی میں انہوں نے اپنے عہدے کا چارج لیا۔ اس موقع پر انہوں نے اس بات کا اعلان کیا کہ پارٹی نے مجھے جو ذمہ داری سونپی ہے اور جس طرح مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا ہے اسے میں کبھی متزلزل نہیں ہونے دوں گا اور نہایت ایمانداری کے ساتھ اپنی ذمہ داری ادا کروں گا۔
اس موقع پر منعقدہ پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز چھوٹے کارکن کی حیثیت سے کیا۔ میں نے برے وقت بھی دیکھے پھر بھی آپ سب نے نہ صرف میرے ساتھ کھڑے رہے بلکہ میرا ہاتھ پکڑ کر مجھے سہارا بھی دیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ میں کتنا بڑا ہو جاؤں، میں ہمیشہ آپ سب کا بھائی اور آپ سب کا بیٹا ہی رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا نظریہ میرے دادا اور والد کے توسط سے مجھے وراثت میں ملا ہے۔
دہلی کانگریس کے نومنتخب صدر نے کہا کہ کانگریس ہماری ماں ہے اور اسے ہم سب کی ضرورت ہے۔ کانگریس کو نہ صرف آپ کی ضرورت ہے بلکہ ملک کو بھی کانگریس کی ضرورت ہے۔ دیوندر یاو نے کہا کہ ملک کا آئین خطرے میں ہے اور کانگریس نے گزشتہ 10 سالوں میں شکست قبول نہیں کی۔ راہل گاندھی اکیلے ہی آگے بڑھتے رہے اور عوام ان کے ساتھ شامل ہوتے رہے۔ ان کے خواب کو پورا کرنے کے لیے عوام کو متحد ہو کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔
دیوندر یادو نے اس موقع پر بی جے پی اور اس کی حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ آج ملک کا ہر طبقہ چاہے وہ کسان ہوں، نوجوان ہوں، فوجی ہوں یا عام لوگ، ہر کوئی بی جے پی کی حکومت سے پریشان ہیں۔ اس لیے ہم سب کو آگے آنا ہوگا اور عوام کے ساتھ کھڑا ہونا ہوگا۔ ہمیں ان دوستوں کو بھی ساتھ لینا ہوگا جو پیچھے رہ گئے ہیں۔ دیوندریادو نے اس موقع پرپارٹی کے کارکنوں سے متحد ہونے کی اپیل بھی کی۔
اس پروگرام میں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے خزانچی اجے ماکن نے بھی خطاب کیا اور اروندر سنگھ لولی کا نام لیے بغیر شدید نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ آج بڑا مشکل وقت ہے۔ آج ہمارے ہی لوگوں نے ہم پر وار کیا ہے۔ آنے والا وقت انہیں کبھی معاف نہیں کرے گا۔ وہ اپنے ذاتی مفاد کی وجہ سے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ آج لڑائی تنہا راہل گاندھی کی نہیں ہے، آج لڑائی ہندوستان کے آئین کے تحفظ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج جب سوال ملک، آئین، نوجوانوں، غریب کسانوں اور مزدوروں کی بے روزگاری کا ہے تو ہم سب کانگریس پارٹی کے ساتھ ہیں۔ اس پروگرام میں ریاستی کانگریس کے کئی سابق ریاستی صدور، کنہیا کمار، سندیپ دکشٹ اور دیگر سینئر لیڈران موجود تھے۔