راؤس ایونیو کورٹ نے دہلی شراب پالیسی سے متعلق سی بی آئی کیس میں الزامات طے نہ کرنے کی درخواست پر مرکزی تفتیشی ایجنسی سے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں منیش سسودیا کی عدالتی تحویل میں 7 مئی تک توسیع کر دی ہے۔ اب اس کیس کی اگلی سماعت 7 مئی کو ہوگی۔
درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ کیس کی سماعت کے دوران آئی او نے کہا تھا کہ تین سے چار ماہ میں تفتیش مکمل کر لی جائے گی لیکن ابھی تک کیس کی تفتیش جاری ہے۔ اس نے مزید کہا کہ عدالتی حکم کے بعد کیس میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں اور 164 کا بیان بھی قلمبند کیا گیا۔ ایسے میں کیس میں الزامات طے کرنے پر سماعت ابھی شروع نہیں ہونی چاہیے۔
اس سے قبل کی سماعت پر راؤز ایونیو کورٹ نے دہلی شراب گھوٹالہ معاملے میں سسودیا کی درخواست ضمانت پر اپنا فیصلہ محفوظ رکھا تھا۔ راؤز ایونیو کورٹ میں جج کاویری باویجا کے سامنے سماعت کے دوران سی بی آئی نے کہا تھا کہ سسودیا اس بدعنوانی کے سرغنہ ہیں، اس لیے انہیں ضمانت نہیں دی جانی چاہیے۔ سی بی آئی نے کہا کہ اگر سسودیا کو ضمانت مل جاتی ہے تو وہ دباؤ کے ذریعہ ثبوتوں اور گواہوں کو متاثر کرنے کے لئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرسکتے ہیں۔
عدالت میں سماعت کے دوران منیش سسودیا کے وکلا پر جج کی ناراضگی کا بھی واقعہ بھی سامنے آیا۔ اپنی دلیل پیش کرنے کے بعد وکلا حضرات کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے، جس پر سماعت کر رہے جج نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ جج نے کہا کہ ہم نے اس طرح کا رویہ پہلی بار دیکھا ہے کہ آپ اپنے دلائل پیش کرنے کے بعد کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔ یہ کیسا طرز عمل ہے؟ جج کی ناراضگی پر وکلا نے عدالت سے معذرت طلب کی۔