
کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی ملک کے آئین کو تبدیل کرنے کی ساز رچ رہی ہے۔ چھتیس گڑھ میں کانکیر لوک سبھا حلقہ کے تحت بالود ضلع میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’بی جے پی کے کئی لیڈر جہاں جہاں تقریریں کر رہے ہیں، وہاں کہہ رہے ہیں کہ ہم کو 400 سیٹیں دے دو ہم آئین کو تبدیل کر دیں گے، یہ ایسا کیوں کہہ رہے ہیں!‘‘
انہوں نے کہا، ’’ایک طرف یہ چھوٹے لیڈر اور ان کے وزراء جگہ جگہ جا کر کہہ رہے ہیں کہ ہم آئین کو تبدیل کر دیں گے، دوسری طرف مودی جی اور ان کے بڑے لیڈران کہتے ہیں کہ ہم آئین کو تبدیل نہیں کریں گے۔ آپ کو کیا لگتا ہے کہ بی جے پی کے لیڈران بغیر مودی جی کی اجازت اتنی بڑی بات کہہ سکتے ہیں! یہ پوری سازش ہے۔’’
پرینکا گاندھی نے کہا، ’’جس آئین نے آپ کو حقوق دئے، آپ کو ووٹ ڈالنے کا حق دیا، ریزرویشن دیا، جس نے قبائلیوں کی ثقافت کی حفاظت کی، دلتوں کو فروغ دیا، بی جے پی اس آئین کو تبدیل کر کے آپ کے حقوق کو کمزور کرنا چاہتی ہے۔‘‘
انہوں نے وزیر اعظم مودی پر دکھاوے کی سیاست کرنے کا بھی الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ مودی جی کو طاقتور قرار دیتے ہیں لیکن انہوں نے اپنی طاقت کا استعمال کبھی بھی لوگوں کے مسائل کم کرنے میں نہیں کیا۔
کانگریس کی لیڈر نے کہا، ’’کل مودی جی دھوم دھام سے آئیں گے، بڑی بڑی باتیں کی جائیں گی، آپ کے سامنے بڑے بڑے وعدے کریں گے، جس طرح پہلے کئے تھے۔ قبائلیوں کی ثقافت کی محض بات ہوگی مگر اس کی حفاظت کے لیے کوئی کام نہیں ہوگا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’آپ سے بے روزگاری کی بات نہیں کریں گے، مہنگائی کے بارے میں بات نہیں کریں گے۔ آپ کو یہ دکھانے کی کوشش ہوگی کہ وہ بہت طاقتور ہیں۔ آپ بھروسہ کریں سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔ میں آپ سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا گزشتہ 10 برسوں میں سب کچھ ٹھیک ہو گیا؟ یہ سب دکھاوے کی سیاست ہے۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’آپ نے اندرا جی کی بہت عزت و احترام سے نوازا۔ آج جب میں ان کی پوتی آپ کے سامنے آتی ہوں تو آپ میرا احترام کرتے ہیں کیوں کہ انہوں نے دکھاوے کی سیاست نہیں کی۔ آپ کے درمیان آئیں، آپ کے مسائل کو انہوں نے سمجھا۔ آج اس ملک میں دکھاوے کی سیاست چل رہی ہے۔ آج تو یہ صورت حال پیدا ہو گئی ہے کہ لیڈر پوجا کر رہا ہے تو کیمرا سامنے ہونا چاہئے۔ اندرا جی پوجا کرتی تھیں، مگر تنہائی میں۔ سیاست میں مذہب کا استعمال نہیں ہونا چاہئے، یہ ہماری روایت رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ دھرم کا مطلب خدمت اور سچائی ہے اور اگر لیڈر پلیٹ فارم پر کھڑے ہو کر جھوٹے وعدے کرے تو وہ مذہبی رہنما نہیں ہے، وہ سچائی کے راستے پر نہیں ہے۔ دریں اثنا، انہوں نے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلیٰ بھوپیش بھگیل کی حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ بی جے پی نے انہیں پریشان کیا اور کئی بیجا الزامات عائد کئے۔ پرینکا گاندھی نے اس دوران عوام سے کانکیر سے کانگریس کے امیدوار بیریش ٹھاکر کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔
