جامتاڑاآئندہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس اور بی جے پی آمنے سامنے
جدید بھارت نیوز سروس
جامتاڑا،۲۸؍اکتوبر:جامتاڑا اسمبلی سیٹ پر کانگریس ہمیشہ بی جے پی سے زیادہ مضبوط رہی ہے۔ بی جے پی صرف ایک بار یہ سیٹ جیت سکی ہے۔ وہیں اس سیٹ پر کانگریس نے 12 بار جیت کا جھنڈا لہرایا ہے۔ اس بار کانگریس کی طرف سے موجودہ ایم ایل اے عرفان انصاری ہیں جبکہ شیبو سورین کی بڑی بہو سیتا سورین انہیں بی جے پی کی طرف سے چیلنج کریں گی۔1952 سے 2019 تک 18 بار ہوئے جامتاڑا اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے 12 ایم ایل اے نے کامیابی حاصل کی، جب کہ بی جے پی نے 2005 میں جامتاڑا میں قدم رکھا۔ پہلی بار وشنو پرساد نے اس اسمبلی میں کمل چڑھایا تھا۔ فرقان انصاری نے پانچ بار کانگریس سے کامیابی حاصل کی۔ وہیں کانگریس پارٹی کے کالی پرساد سنگھ نے ہیٹ ٹرک کی تھی اور درگا پرساد سنگھ دو بار ایم ایل اے بن چکے تھے۔
فرقان انصاری نے لگاتار پانچ بار کامیابی حاصل کی
کانگریس کے فرقان انصاری نے 1982 (عدالتی فیصلہ)، 1985، 1990، 1995 اور 2000 میں جامتاڑا اسمبلی سے زبردست کامیابی حاصل کی تھی۔ سال 2000 میں فرقان انصاری اس وقت کی بہار کابینہ میں سڑک کی تعمیر کے وزیر بنے۔ بی جے پی نے 2005 میں یہ سیٹ ضرور جیتی تھی لیکن اس جیت کو برقرار نہیں رکھ سکی تھی۔ سال 2009 میں دشوم گرو شیبو سورین نے ضمنی انتخاب میں قسمت آزمائی اور الیکشن جیت لیا۔ لیکن 2009 میں صرف 6 ماہ بعد دوبارہ ہونے والے عام انتخابات میں جے ایم ایم نے وشنو پرساد بھیا پر اعتماد ظاہر کیا اور ٹکٹ دیا اور جے ایم ایم دوسری بار سیٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی۔ اس الیکشن میں کانگریس کو دوبارہ شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
2014 میں جے ایم ایم ہار گئی اور کانگریس جیت گئی
2014 میں یہ سیٹ جے ایم ایم سے ہار گئی تھی، کانگریس کے امیدوار ڈاکٹر عرفان انصاری نے بی جے پی کے امیدوار وریندر منڈل کو شکست دے کر دوبارہ اس پر قبضہ کر لیا۔ جبکہ جے ایم ایم کے امیدوار وشنو پرساد بھیا تیسرے نمبر پر رہے۔ اسی طرح 2019 میں بھی کانگریس کے ڈاکٹر عرفان انصاری نے بی جے پی کے وریندر منڈل کو شکست دے کر دوسری بار الیکشن جیتا تھا۔ اب وہ مختصر مدت کے لیے ہیمنت سورین کی کابینہ میں کابینہ کے وزیر بن گئے۔