ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کیس: سی ایم ہیمنت کو ہائی کورٹ سے راحت، نچلی عدالت کی کارروائی روک دی گئی
رانچی: چیف منسٹر ہیمنت سورین کی مجرمانہ رٹ پر منگل کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ اس دوران عدالت نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق کیس میں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کے خلاف زبردستی کارروائی پر پابندی کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ عدالت نے نچلی عدالت میں چل رہی کارروائی پر بھی روک لگا دی ہے۔ جسٹس سنجے کمار دویدی کی عدالت نے چھ ہفتے بعد اس کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ مقرر کی ہے۔ سابق ریاستی حکومت کو اگلی سماعت میں اپنا جواب داخل کرنا ہے۔ ہیمنت سورین کی طرف سے ایڈوکیٹ پردیپ چندرا نے دلیل دی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ منوج کمار نے بحث کی۔
فوجداری رٹ درج کرکے وزیراعلیٰ نے اپنے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا
چیف منسٹر ہیمنت سورین نے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں فوجداری رٹ دائر کی ہے۔ جس میں انہوں نے عدالت سے مغربی سنگھ بھوم ضلع میں ان کے خلاف درج ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کی درخواست کی ہے۔ جس ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے وزیر اعلیٰ نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے، وہ مغربی سنگھ بھوم ضلع کے آدتیہ پور تھانے میں درج ہے۔ اس ایف آئی آر کا کیس نمبر 418/2014 ہے۔ اس میں ہیمنت سورین کو آئی پی سی کی دفعہ 188,506 اور آر پی ایکٹ (پیپلز کی نمائندگی ایکٹ) کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔
معاملہ 2014 کی انتخابی مہم سے جڑا ہوا ہے
آپ کو بتا دیں کہ 2014 کے انتخابات کے دوران ہیمنت سورین اپنی پارٹی کے امیدوار کے حق میں مہم چلانے گئے تھے۔ اس دوران ان کے خلاف ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کیا گیا۔ ضابطہ اخلاق سے متعلق اس معاملے کی سماعت مغربی سنگھ بھوم ضلع کی سول عدالت میں چل رہی ہے۔