National

’ڈرون کا صرف ایئرفریم بنا کر اڈانی نے 70 فیصد سودیشی اشیاء استعمال کرنے کا دعویٰ کر دیا’، کانگریس کا الزام

153views

کانگریس نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی پر گوتم اڈانی کو فائدہ پہنچانے کے لیے عوام کا پیسہ استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ کانگریس لیڈر جئے رام رمیش کا کہنا ہے کہ ’’اسکروڈرائیور فیٹنگ کو مینوفیکچرنگ کی شکل میں دکھا کر ٹیکس دہندگان کے پیسے کا استعمال وزیر اعظم کے متروں کو امیر بنانے کے لیے کیا جا رہا ہے۔‘‘

प्रधानमंत्री के क़रीबी मित्र गौतम अडानी उनके साथ 2017 के जुलाई में इज़राइल दौरे पर गए थे। उसके बाद से उन्हें एक और एकाधिकार दिया गया है। यह एकाधिकार बेहद लाभ वाले द्विपक्षीय रक्षा संबंधों के क्षेत्र में है। भारत में कई स्टार्टअप और स्थापित कंपनियां हैं जो ड्रोन का विकास, निर्माण…

— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) January 11, 2024

دراصل جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں اڈانی گروپ کے ذریعہ ڈرون مینوفیکچرنگ سے متعلق کچھ اہم جانکاریاں دی ہیں۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’وزیر اعظم کے قریبی دوست گوتم اڈانی ان کے ساتھ 2017 کے جولائی میں اسرائیل دورے پر گئے تھے۔ اس کے بعد سے انھیں ایک اور بالادستی دی گئی۔ یہ بالادستی بے حد منافع والے دو فریقی دفاعی تعلقات کے شعبہ میں ہے۔‘‘ پھر وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’ہندوستان میں کئی اسٹارٹ اَپ اور قائم کمپنیاں ہیں جو ڈرون ڈیولپمنٹ، مینوفیکچرنگ اور آپریشنل کام کرتی ہیں۔ ان میں ہندوستان ایروناٹکس اور بھارت ڈائنامکس بھی شامل ہیں۔ پھر بھی ڈرون بنانے کے لیے اسرائیل کے ایلبٹ سسٹمز اور اڈانی گروپ کا مشترکہ طور سے ایک انٹرپرائز قائم کروایا گیا، جس کے پاس اس شعبہ میں پہلے کا کوئی تجربہ نہیں تھا۔ نتیجہ سب کے سامنے ہے۔‘‘

’اگنی پتھ‘ نے نوجوانوں کا فوج میں بھرتی سے متعلق خواب چکناچور کر دیا، جنتر منتر پر کرنل روہت چودھری کا خطاب

اپنے پوسٹ میں جئے رام رمیش حقائق پیش کرتے ہوئے لکھتے ہیں ’’اڈانی گروپ نے چار درآمد شدہ ہرمیز 900 ڈرون کِٹ (دو-دو ہندوستانی بری فوج اور ہندوستانی بحریہ کے لیے) اسیمبل کیا اور اس کا نام بدل کر درشٹی 10 اسٹارلائنر رکھ دیا۔ ڈرون کے صرف ایئرفریم کو تیار کر کے اڈانی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس میں 70 فیصد سودیشی اشیاء کا استعمال کیا گیا ہے۔ یہی وزیر اعظم مودی کے ’آتم نربھرتا‘ (خود کفیلی) کی حقیقت ہے۔‘‘

Follow us on Google News