Thursday, December 18, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1350

پانی کے تیز بہاؤ میں پھنسی دو طالبات کو سی آر پی ایف کے جوانوں نے گاؤں والوں کی مدد سے بچایا

گرڈیہ: 30 ستمبر کو گریڈیہ ضلع کے پیر ٹنڈ علاقے میں دو طالبات پانی کے تیز بہاؤ میں پھنس گئیں۔ لیکن مقامی لوگوں اور سی آر پی ایف کے جوانوں نے اسے رسی اور بانس کی مدد سے باہر نکالا۔ بتایا جاتا ہے کہ مسلسل بارش کی وجہ سے مدھوبن پانڈے ڈیہہ روڈ پر بیدی میں واقع سیتا نالہ ہے، اس راستے سے دو اسکولی بچیاں آرہی تھیں۔ یہ لڑکیاں تیز کرنٹ کی وجہ سے پانی میں پھنس گئیں۔ یہ دیکھ کر گاؤں والوں نے پروت پور کیمپ جا کر اطلاع دی۔ جس کے بعد سی آر پی ایف کے اسسٹنٹ کمانڈنٹ پنکج کمار کی قیادت میں کچھ سپاہی وہاں پہنچے اور گاؤں والوں کی مدد سے دونوں لڑکیوں کو رسی اور بانس کی مدد سے بحفاظت نکال لیا گیا۔

گرڈیہ: انسپکٹر کا کلرک رشوت لیتے ہوئے گرفتار

بینگ آباد (گریڈیہ): ضلع کے بینگ آباد پولیس اسٹیشن میں تعینات انسپکٹر منشی دیپک کمار کو 30 ستمبر کو اے سی بی ٹیم نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔ گرفتاری کے بعد ملزم کی طبیعت اچانک خراب ہو گئی اور وہ بے ہوش ہو گیا۔ اے سی بی کی ٹیم اسے فوری طور پر علاج کے لیے بنگ آباد کمیونٹی اسپتال لے گئی۔ یہاں ڈاکٹروں نے زیر حراست ملزمان کو ابتدائی طبی امداد فراہم کی۔ اس کے بعد اسے تشویشناک حالت میں علاج کے لیے گرڈیہ صدر اسپتال ریفر کیا گیا۔ ملزم دیپک کمار پر کام کے عوض ہزاروں روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔

شدید بارش کے باعث دارالحکومت زیر آب آ گیا

0

RIMS کے مریضوں کی مشکلات بڑھ گئیں

رانچی: خلیج بنگال میں کم دباؤ بننے کی وجہ سے جھارکھنڈ کے تمام اضلاع میں شدید بارش ہو رہی ہے۔ اس بارش کی وجہ سے دارالحکومت کی تقریباً تمام سڑکیں زیر آب آگئی ہیں۔ کشور گنج-ہرمو روڈ، کرمٹولی چوک، باریاتو-بونٹی روڈ، ہری ہر سنگھ روڈ پر پانی بھر جانے کی وجہ سے پیدل چلنے والوں اور ڈرائیوروں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ موسلا دھار بارش کے بعد شہر میں غائب ہونے والی ہرمو ندی میں طغیانی ہے۔ بہت عرصے بعد لوگوں نے اس دریا میں پانی کی رفتار دیکھی ہے۔ دریا کے آس پاس رہنے والے لوگوں کا کہنا تھا کہ اگرچہ اس بارش نے مسائل پیدا کیے ہیں لیکن ہرمو ندی میں اتنا پانی دیکھ کر پرانے دن کی یاد تازہ ہو جاتی ہے۔ سیوا سدن روڈ بھی پانی میں ڈوب گئی ہے۔ صورتحال یہ ہے کہ باڑہ تالاب اور سیوا سدن روڈ میں پانی ایک سطح پر پہنچ گیا ہے۔

RIMS کے مریضوں کے لیے آفت کی بارش

شدید بارش کے درمیان، RIMS میں داخل مریضوں کو سب سے زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ ہسپتال کے نیورو سرجری ڈیپارٹمنٹ کے کوریڈور میں داخل مریض کے لواحقین چھتری پکڑ کر اپنے مریض کو بارش سے بچانے کی کوشش کرتے نظر آئے۔ فرش پانی سے بھرا ہوا ہے جس کی وجہ سے مریض اپنے بستروں کو ادھر ادھر کر کے بارش سے بچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گھر والے مریض کو چٹائی، پلاسٹک اور چادر سے ڈھانپ کر بارش سے بچانے کی پوری کوشش کرتے نظر آئے۔ ساتھ ہی RIMS کے فزیوتھراپی ڈیپارٹمنٹ میں بارش کا پانی جمع ہو گیا۔

پیسے ہوتے تو دوسرے ہسپتال لے جاتا۔

ہزاری باغ سے آنے والے شیکھر اپنی 70 سالہ ماں سنائینا کو چھتری سے بارش سے بچا رہے تھے۔ پوچھنے پر کہتے ہیں کہ والدہ کو برین اسٹروک ہوا ہے۔ علاج کے لیے RIMS پہنچ گئے۔ انہیں یہاں کے نیورو سرجری کے شعبہ میں داخل کرایا گیا، لیکن انتظامات دیکھیں۔ اس بارش میں وہ راہداری میں چھتری کا استعمال کرکے اپنی ماں کو بچا رہا ہے۔ شیکھر بولتے ہوئے رو پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ غریب ہونا سب سے بڑا جرم ہے۔

جب اس شدید بارش میں اپنے گھر والوں کے ساتھ ہسپتال پہنچنے والے مریض کو پریشانی کا سامنا ہے تو پھر بے آواز اور لاوارث لوگوں کی کون سنے گا۔ دراصل، RIMS کے آرتھو ڈیپارٹمنٹ میں تقریباً نصف درجن لاوارث مریض ہیں۔ جس کے پیچھے کوئی نہیں۔ وہ اس بارش میں فرش پر پڑا ہے۔ کسی کو ترس آیا، کھانا ملا، علاج نہیں کیا جاتا۔

بوکارو: مٹی کی دیوار گر گئی، لڑکی دب کر جاں بحق

0

بوکارو: لگاتار بارش کی وجہ سے چاس مفصل تھانہ علاقہ کے کمبری گاؤں میں یکم اکتوبر کی صبح مٹی کی دیوار گر گئی۔ اس دیوار کے ملبے تلے دب کر ایک چار سالہ بچی سائنا پروین کی موت ہوگئی۔ واقعے کے بعد اہل خانہ نے جلدی میں ملبہ ہٹا کر بچی کو مٹی سے باہر نکالا۔ واقعہ کے بعد اہل خانہ میں سوگ کی فضا ہے۔ بچی کے والد شمیم ​​انصاری نے بتایا کہ صبح ان کی بیٹی گھر سے ملحقہ سڑک پر کھیلنے جا رہی تھی۔ اسی وقت بارش سے بھیگی ہوئی دیوار اچانک اس پر گر پڑی۔ دیوار گرنے کی آواز سن کر آس پاس کے گھروں کے لوگ دوڑے آئے اور کسی طرح مٹی ہٹا کر بچی کو باہر نکالا۔ لوگ اسے ہسپتال لے جانے کی تیاری کر رہے تھے کہ اس کی موت ہو گئی۔ یہ اطلاع پولیس کو دی گئی ہے۔

لیبیا اور اٹلی کے مابین 10 سال بعد پروازوں کا دوبارہ آغاز

0
لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کی جانب سے جاری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اٹلی اور جنگ زدہ لیبیا نے ایک دہائی قبل سے بند تجارتی پروازوں کا سلسلہ ہفتے کے روز سےدوبارہ شروع کر دی ہیں۔
امریکہ کی نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق لیبیا کی ائیرلائنز میڈ سکائی ایئرویز کی پرواز MT522 لیبیا کے دارالحکومت طرابلس کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے روم کے لیونارڈو ڈا ونچی-فیومیسینو ائیرپورٹ کے لیے روانہ ہوئی۔
طرابلس ائیرپورٹ حکام کے مطابق میڈ سکائی ایئرویز کی کمرشل فلائٹ اسی دن روم سے واپس طرابلس اترے گی۔
ائیرپورٹ انتظامیہ نے اعلان کیا ہے کہ ہفتہ واری دو فلائٹس سنیچر اور بدھ کو لیبیا اور اٹلی کے دارالحکومت کے درمیان راؤنڈ ٹرپ پرواز کریں گی۔
طرابلس میں وزیراعظم عبدالحمید الدبیبہ کی حکومت نے دوبارہ شروع ہونے والی پروازوں پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اس سے متعلق تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی ہیں اور مسافروں کو فلائٹ میں سوار ہوتے اور اہلکاروں کو جشن مناتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔
شمالی افریقہ میں تیل کی دولت سے مالا مال ملک لیبیا میں 2011 میں معمر قذافی کی ہلاکت کے بعد افراتفری کے باعث اٹلی اور دیگر مغربی ممالک نے لیبیا سے پروازوں پر پابندی عائد کر دی  تھی۔
لیبیا میں معمر قذاقی کی حکومت کے خاتمے کے بعد یہاں پھیلنے والی بدامنی سے ملک مشرق اور مغرب میں حریف انتظامیہ میں بٹ گیا اور دونوں گروپوں کو مسلح ملیشیا اور غیر ملکی حکومتوں کی حمایت حاصل رہی۔
اس تمام عرصہ میں لیبیا سے غیر ملکی پروازوں کا محدود سلسلہ جن ممالک کے ساتھ جاری رہا ان میں پڑوسی ملک مصر اور تیونس  کے علاوہ مشرق وسطیٰ کے ممالک میں اردن شامل تھے۔
اٹلی کی وزیراعظم جیورجیا میلونی کی حکومت نے رواں سال جولائی میں لیبیا میں سول ایوی ایشن پر اٹلی کی دس سالہ پابندی ہٹا دی تھی جس کے بعد اٹلی اور لیبیا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دونوں ممالک کی ایک ایئرلائن کمپنی دارالحکومتوں کے درمیان پروازوں کا آغاز کرے گی۔

بریانی، مٹن کری، بٹر چکن اور گرل فِش، حیدرآباد دکن میں پاکستان ٹیم کے کھابے

0
5 اکتوبر سے انڈیا میں شروع ہونے والے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں شرکت کے لیے پاکستان کرکٹ ٹیم حیدرآباد دکن پہنچ چکی ہے۔
پاکستانی ٹیم بدھ کی رات کو حیدرآباد دکن پہنچی جہاں کھلاڑیوں کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔
پاکستان ٹیم نے جمعرات کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل کرکٹ سٹیڈیم میں پریکٹس کی جبکہ جمعے کو اسی سٹیڈیم میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان ورلڈ کپ کا وارم اپ میچ کھیلا جائے گا۔
حیدرآباد میں قیام کے دوران پاکستانی کرکٹرز کو کھانے میں کیا ملے گا؟ اس کی تفصیلات بھی سامنے آگئی ہیں۔
پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) کے مطابق انڈیا میں ورلڈ کپ کے دوران بیف کسی بھی ٹیم کے لیے میسر نہیں ہوگا جبکہ پاکستان ٹیم کے مینیو میں چکن، مٹن اور مچھلی بطور پروٹین شامل ہوگی۔
پاکستان ٹیم کے ڈائٹ چارٹ میں گرلڈ لیمب چوپس، مٹن کری، بٹر چکن اور گرلڈ فِش شامل ہے۔
اسی طرح پاکستانی کھلاڑیوں نے ہوٹل انتظامیہ سے باسمتی چاول، بولوگنیز سوس میں بنی ہوئی سپیگیٹی اور سبزی والے پلاؤ کی فرمائش کی ہے۔
پاکستان ٹیم حیدرآباد میں تقریبا دو ہفتے قیام کرے گی جبکہ ٹیم کے کھلاڑی چِیٹ مِیل کے طور پر حیدرآبادی بریانی کھانا پسند کریں گے۔
خیال رہے پاکستان ٹیم 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف ورلڈ کپ میچ سے میگا ایونٹ میں اپنے سفر کا آغاز کرے گی۔

امریکی پارلیمنٹ کا انوکھا قد م، ایوان کی کارروائی عیسائی پادری کی بجائے سکھ گرنتھی کی دعا سے شروع ہوئی

0

واشنگٹن، 30 ستمبر (ہ س)۔ امریکی پارلیمنٹ میں انوکھا قد م اٹھایاگیا ہے۔ پارلیمنٹ کے اجلاس کی کارروائی عیسائی پادری کی بجائے سکھ پادری کی دعا سے شروع ہوئی۔ امریکی ایوان نمائندگان میں ہر سیشن کے پہلے دن عام طور پر ایک عیسائی پادری کی دعا سے پہلے ہوتا ہے۔ اس بار امریکہ نے تاریخی قدم اٹھایا۔ امریکی پارلیمنٹ کے اجلاس کی کارروائی اس بار مختلف انداز میں شروع ہوئی۔ نیو جرسی کے پائن ہل گردوارہ کے گرنتھی گیانی جسوندر سنگھ نے پوجا کر کے ایوان کی کارروائی کا آغاز کیا۔ ایوان کے اسپیکر کیون میکارتھی نے اعلان کیا کہ جسوندر سنگھ کارروائی شروع کریں گے۔ جسوندر سنگھ پہلے سکھ پادری ہیں جنہوں نے امریکی ایوان نمائندگان میں پرارتھنا کرائی ۔ دعا کے فوراً بعد ایوان میں داخل ہوتے ہوئے رکن پارلیمنٹ ڈونلڈ نورکراس نے اسے ایک تاریخی موقع قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج کا دن ایک یاد گار ہے کہ امریکہ مذہب کے آزادانہ اظہار کا خیرمقدم کرتا ہے اور اپنی اقدار پر کاربند رہے گا۔ سکھ کوآرڈینیشن کمیٹی ایسٹ کوسٹ کے میڈیا ترجمان ہرجیندر سنگھ نے بتایا کہ آج امریکی پارلیمنٹ کی تاریخ میں پہلی بار ایوان کا اجلاس سکھوں کی دعا سے شروع ہوا۔ یہ پوری عالمی سکھ برادری کے لیے بہت خوشی کا موقع ہے۔

اب لپسٹک اور باب کٹ والی خواتین پارلیمنٹ میں پہنچیں گی: عبدالباری صدیقی

0

پٹنہ، 30 ستمبر(ہ س)۔ خواتین کے ریزرویشن بل پر آر جے ڈی کے جنرل سکریٹری اور سینئر لیڈر عبدالباری صدیقی نے متنازعہ بیان دیا ہے۔ بہار کے مظفر پور میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ باب کٹ اور لپسٹک والی خواتین اب آگے آئیں گی۔ صدیقی کے اس بیان کے بعد بہار میں سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ عبدالباری صدیقی مظفر پور میں ایکسٹریملی بیک ورڈ سیل کے ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ جہاں انہوں نے پسماندہ اور انتہائی پسماندہ خواتین کے لیے ریزرویشن کا مطالبہ بھی کیا۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر باب کٹ اور لپسٹک پاؤڈر والی خواتین پارلیمنٹ میں آ جائیں گی، تو آپ کی خواتین کو کوئی حق نہیں ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر دینا ہی ہے تو پسماندہ اور انتہائی پسماندہ خواتین کو ریزرویشن دیں۔ واضح ہو کہ 33 فیصد خواتین ریزرویشن بل کو صدر دروپدی مرمو نے منظوری دے دی ہے۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے کے بعد خواتین ریزرویشن بل اب قانون بن چکا ہے لیکن اس معاملے پر قابل اعتراض بیانات کا سلسلہ جاری ہے۔ خواتین کے تحفظات پر تمام سیاسی جماعتوں کے اپنے اپنے بیانات اور ردعمل ہیں۔ کئی پارٹیاں اس ریزرویشن میں پسماندہ خواتین کے لیے کوٹہ مختص کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔ تو ادھر ا?ر جے ڈی لیڈر عبدالباری صدیقی نے خواتین کے ریزرویشن کو لیکر ایک مضحکہ خیز بیان دیا ہے۔ اس حوالے سے اب سیاسی ہنگامہ برپا ہے۔ واضح ہو کہ آر جے ڈی لیڈر عبدالباری صدیقی پہلے بھی متنازعہ بیان دے چکے ہیں۔ 22 دسمبر 2022 کو انہوں نے کہا تھا کہ “وہ ملک میں خود کو محفوظ محسوس نہیں کرتے، اس لیے انہوں نے اپنے بچوں کو بیرون ملک شہریت حاصل کرنے اور وہیں رہنے کا مشورہ دیا ہے۔” جس کے بعد بی جے پی نے ان کے اس بیان کو ملک دشمن قرار دیا اور انہیں پاکستان جانے کو کہا تھا۔

ریاست جھارکھاند میں ڈینگو اور چکن گنیا کے معاملات میں مسلسل اضافہ

مشرقی سنگھ بھوم بنا ڈینگو کا ہاٹ اسپاٹ، اب تک چھ لوگوں کی موت

رانچی، 30 ستمبر (ہ س)۔ جھارکھنڈ میں ڈینگو اور چکن گنیا کے معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ دریں اثنا ریاست کا مشرقی سنگھ بھوم ضلع ڈینگو کا ہاٹ اسپاٹ بن گیا ہے جبکہ رانچی چکن گونیا کا ہاٹ اسپاٹ ہے۔ جنوری سے اب تک ریاست بھر میں ڈینگو کے 1534 مریض اور چکن گنیا کے 240 مریض ملے ہیں۔ مشرقی سنگھ بھوم ضلع میں اب تک ڈینگو کے 7735 مشتبہ مریض ملے ہیں۔ ان میں سے 891 میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ اس ضلع میں ڈینگو سے چھ افراد کی موت بھی ہوئی ہے۔ جب کہ صاحب گنج میں 202، سرائی کیلا میں 109، رانچی میں 69، ہزاری باغ میں 43، دمکا میں 51، دھنباد میں 40، دیوگھر میں 27، چترا میں 14، پاکوڑ میں 16، مغربی سنگھ بھوم میں 17، سمڈیگا میں 4، لوہردگا میں 6، کھونٹی گرڈیہ میں 19 اور بوکارو ضلع میں 5 مریض ملے ہیں۔ اب تک ریاست بھر میں 294837 مکانات کا سروے کیا گیا ہے۔ ان میں سے 13933 گھروں میں ڈینگو کا لاروا پایا گیا ہے۔ 1012580 کنٹینرز کا معائنہ کیا گیا، ان میں سے 25531 میں ڈینگو کا لاروا ملا ہے۔ جنوری سے اب تک ریاست بھر میں چکن گنیا کے 5202 مشتبہ مریض ملے ہیں۔ ان میں سے 240 میں چکن گنیا کی تصدیق ہوئی ہے۔ رانچی میں 1281 مشتبہ مریض ملے ہیں۔ ان میں سے 162 میں چکن گنیا کی تصدیق ہوئی ہے۔ وہیں مشرقی سنگھ بھوم میں 2190 مشتبہ مریض ملے ہیں۔ ان میں سے 56 میں چکن گنیا کی تصدیق ہوئی ہے۔ دیوگھر میں 10، گوڈا میں 8 اور لوہردگا میں 4 مریض ملے ہیں۔جمعہ کی رات تک ریاست بھر میں ڈینگو کے 41 مریض ملے ہیں۔ ان میں سے مشرقی سنگھ بھوم میں 19، پاکوڑ میں پانچ، چترا میں سات، دھنباد میں چار، دمکا میں تین، ہزاری باغ میں ایک اور سمڈیگا میں دو مریض ملے ہیں۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں ڈینگو کے 60 فعال مریض ہیں۔

سوڈان میں ہیضہ پھیلنے لگا، عالمی ادارہ صحت متحرک ہوگیا

0

خرطوم،30ستمبر(ہ س)۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اعلان کیا ہے کہ سوڈان میں ہیضے کی وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔ ادارہ نے متاثرہ علاقوں میں ریپڈ ریسپانس ٹیمیں تعینات کر دی ہیں۔ ادارہ سوڈانی وزارت صحت کی مدد کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ مشتبہ کیسز کے نمونے صحت عامہ کی لیبارٹری میں منتقل کیے جا سکیں۔ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے اپنے بیان میں کہا کہ سوڈانی وزارت صحت، عالمی ادارہ صحت اور صحت کے شراکت داروں کے تعاون سے صاف پانی اور صفائی کی سہولیات کی فراہمی کو بڑھانے اور متاثرہ اور خطرے سے دوچار کمیونٹیز کو خطرات کے بارے میں آگاہی فراہم کرنے کی کوششوں کو مربوط کیا جارہا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سوڈان شدید بارشوں اور سیلاب کے علاوہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی، بیماریوں کے پھیلاؤ اور غذائی قلت کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق سوڈان میں 70 فیصد ہسپتال ریپڈ سپورٹ فورسز اور سوڈانیوں کے درمیان لڑائی کی وجہ سے معطل ہو چکے ہیں۔ جو ہسپتال اب بھی چل رہے ہیں وہ بھی بڑی تعداد میں بے گھر افراد کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے منگل کے روز اطلاع دی ہے کہ مشرقی سوڈان میں ہیضے اور ڈینگی بخار کے پھیلنے کی اطلاع ملی ہے جہاں ملکی فوج اور ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان خونریز لڑائی کے باعث ہزاروں افراد پناہ لیے ہوئے ہیں۔تنظیم کے مطابق ہیضے کے 162 مشتبہ کیسز کو ریاست قصارف اور ایتھوپیا کے ساتھ سرحد کے ساتھ دوسرے علاقوں کے ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہیضے کے 80 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 10 افراد ہیضے سے مر چکے ہیں۔