کرناٹک کے وزیر اعلی سدارامیا نے ہفتہ کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر الزام لگایا کہ وہ کانگریس کے اراکین اسمبلی کو وفاداری تبدیل کرنے کے لیے 50 کروڑ روپے کی پیشکش کرکے ‘آپریشن لوٹس’ کے ذریعے انکی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں میں ملوث ہے۔
وزیر اعلی سدارامیا نے اپنے بیان میں کہا، ’’وہ گزشتہ ایک سال سے میری حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ہمارے اراکین اسمبلی کو 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی گئی تھی۔ انہوں نے کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔ ان مبینہ کوششوں کے باوجود ایک بھی ایم ایل اے کانگریس نہیں چھوڑے گا۔ انہوں نے کرناٹک میں لوک سبھا انتخابات میں کانگریس پارٹی کی بہتر کارکردگی کے بارے میں بھی امید ظاہر کی اور کہا کہ گزشتہ اسمبلی انتخابات کی طرح اس بار بھی کانگریس کو ووٹروں کی وسیع حمایت حاصل ہوگی۔‘‘
کرناٹک میں 28 پارلیمانی سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں 26 اپریل اور 7 مئی کو انتخابات ہوں گے۔ بی جے پی نے 2019 کے عام انتخابات میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا اور 25 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی، جبکہ کانگریس صرف ایک سیٹ برقرار رکھنے میں کامیاب رہی تھی۔