
دونوں ممالک کے درمیان 2019 کے مفاہمت نامے پر اٹھائے گئے سوالات
ڈھاکہ، 27 فروری (ہ س)۔ شیخ حسینہ کی حکومت کے خاتمے کے بعد بنگلہ دیش میں مختلف سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ملک کی عبوری حکومت تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اب ایک باضابطہ معاہدے کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے بنگلہ دیش کی فینی ندی سے بھارتی ریاست تری پورہ کو پانی کی فراہمی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قانونی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔ ڈھاکہ ٹریبیون اخبار کے مطابق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ کے وکیل محمد محمود الحسن نے حال ہی میں آبی وسائل کی وزارت کے سکریٹری، وزارت خارجہ کے سکریٹری اور جوائنٹ ریور کمیشن کے ارکان کو نوٹس بھیجا ہے۔ اس میں بنگلہ دیش اور ہندوستان کی حکومتوں کے درمیان 2019 کی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کا ذکر ہے۔ یہ ایم او یو ہندوستان کو تریپورہ کے سبروم شہر کو پانی فراہم کرنے کے لیے بنگلہ دیش کے فینی ندی سے 1.82 کیوسک پانی نکالنے کی اجازت دیتا ہے۔ نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ ایم او یو کوئی سرکاری معاہدہ نہیں ہے۔ ساتھ ہی یہ بنگلہ دیش کے آئینی تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔ آئین کے آرٹیکل 145 اور 145 اے کے مطابق کسی غیر ملکی ریاست کے ساتھ کوئی بھی معاہدہ صدر کے پاس پیش کیا جانا چاہیے اور پارلیمانی اجلاس میں پیش کرنا ضروری ہے۔ نوٹس میں دلیل دی گئی کہ ایم او یو میں باہمی تعاون کی کمی بنگلہ دیش کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے، کیونکہ پانی کی فراہمی کے بدلے ہندوستان کے ذریعہ کوئی فائدہ نہیں دیا جا رہا ہے۔ نوٹس میں اس بات پر تشویش کا اظہار کیا گیا کہ بھارت کو اپنے خود کے پمپ سے پانی نکالنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ بنگلہ دیش کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ یہی نہیں، ایم او یو 1.82 کیوسک پانی نکالنے کی اجازت دیتا ہے جبکہ بھارت اس سے زیادہ پانی نکال رہا ہے۔ اس سے دریائے فینی کو شدید ماحولیاتی خطرہ لاحق ہو رہا ہے۔ اس ایم او یو پر عوامی لیگ کی سابقہ حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے ۔ قانونی نوٹس میں زور دیا گیا کہ جب تک کوئی سرکاری تصفیہ نہیں ہو جاتا، تریپورہ کو پانی کی سپلائی فوری طور پر بند کر دی جائے اور دریائے فینی سے تمام ہندوستانی واٹر پمپ ہٹا دیے جائیں۔ نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اگر 15 دن کے اندر کارروائی نہ کی گئی تو ہائی کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ دریائے فینی جنوبی تریپورہ ضلع سے نکلتا ہے اور سبروم شہر سے ہوتے ہوئے بنگلہ دیش میں داخل ہوتا ہے۔موہوری ندی (چھوٹی فینی) نواکھلی ضلع سے اس مہانے کے قریب ملتی ہے۔
