National

اروند کیجریوال کو نہیں ملی راحت، کل پھر ہوگی سماعت، جج نے کہا ’سمن پر نہیں جائیں گے تو بیان کیسے درج ہوگا‘

129views

دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے کنوینر اروند کیجریوال کو دہلی آبکاری پالیسی میں مبینہ بدعنوانی سے متعلق پی ایم ایل اے کیس میں آج پھر راحت نہیں مل سکی۔ سپریم کورٹ میں ان کی گرفتاری کے خلاف داخل درخواست پر سماعت ہوئی جس پر عدالت نے ان کے وکیل سے دریافت کیا کہ انہوں نے ماتحت عدالت میں ضمانت کی درخواست کیوں نہیں دائر کی۔ اس معاملے پر مزید سماعت کل ہوگی۔

سماعت کے دوران ایڈووکیٹ ابھشیک منو سنگھوی نے کہا کہ ہم نے گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔ یہ اس لیے کیا کیونکہ ہم گرفتاری کوغیر قانونی سمجھتے ہیں۔ اس معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے وکیل نے کہا کہ انہوں (کجیریوال) نے نچلی عدالت میں تحویل میں بھیجے جانے کی بھی مخالفت نہیں کی۔ سنگھوی نے اس دلیل پر کہا کہ اروند کیجریوال کا نام سی بی آئی ایف آئی آر یا ای ڈی کی ای سی آئی آر میں نہیں ہے۔ بعد میں کچھ لوگوں سے عآپ کے کنوینر کے خلاف بیانات لیے گئے اور انہیں گرفتار کیا گیا۔

جج نے کہا کہ یہ باتیں آپ کو درخواست ضمانت داخل کرتے ہوئے کہنی چاہئے۔ سنگھوی نے کہا کہ جس شخص کے بیان پر کیجریوال کو گرفتار کیا گیا تھا اسے بعد میں ضمانت مل گئی اور اس کے پرانے بیان کی بنیاد پر اروند کیجریوال کو انتخابات سے عین قبل گرفتار کر لیا گیا۔ سنگھوی کے مطابق ای ڈی کا کہنا ہے کہ اروند کیجریوال نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا لیکن کیا یہ گرفتاری کی بنیاد ہو سکتی ہے؟ دفعہ 19 واضح طور پر کہتی ہے کہ گرفتاری صرف اس وقت کی جانی چاہیے جب ایسا کرنے کے لیے ضروری ثبوت موجود ہوں۔

دہلی کے وزیر اعلیٰ کے وکیل نے کہا کہ اروند کیجریوال کا بیان ریکارڈ نہیں کیا گیا اور انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ جس پر جسٹس کھنہ نے کہا کہ یہ ایک متضاد دلیل ہے۔ اگر آپ سمن پر نہیں حاضر ہوں گے تو بیان کیسے ریکارڈ کیا جائے گا۔ جج نے پوچھا کہ آپ کتنا وقت اور جرح چاہتے ہیں؟ اس پر سنگھوی نے جواب دیا تقریباً دو گھنٹے۔ اس کے بعد جج نے سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.