17
امریکہ میں رشوت ستانی کا الزام، اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ
نئی دہلی، 21 نومبر (ہ س)۔ اڈانی گروپ کے سربراہ گوتم اڈانی ایک بار پھر تنازعات میں گھرے ہوئے ہیں۔ امریکہ میں ان پر اربوں ڈالر کی رشوت ستانی اور سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کا الزام ہے۔ ان الزامات کی ابتدائی سماعت امریکی عدالت میں ہوئی۔ اس کے بعد گوتم اڈانی اور ان کے بھتیجے ساگر اڈانی کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ ان الزامات کے بعد آج اڈانی گروپ کی لسٹڈ کمپنیوں کے شیئرز میں زبردست گراوٹ دیکھنے میں آئی۔ گروپ کی مختلف کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں 10 سے 23 فیصد تک کمی ہوئی۔ گوتم اڈانی، ان کے بھتیجے ساگر اڈانی اور ایک اور پر امریکی استغاثہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اڈانی گروپ نے شمسی توانائی کے ٹھیکے حاصل کرنے کے لیے ہندوستانی حکام کو رشوت دی تھی۔ یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن (ایس ای سی) کی جانب سے دائر کیے گئے مقدمے میں کہا گیا ہے کہ گوتم اڈانی، ساگر اڈانی اور دیگر نے جھوٹے اور گمراہ کن بیانات کے ذریعے امریکی سرمایہ کاروں اور عالمی مالیاتی اداروں سے فنڈز اکٹھے کیے اور ان فنڈز کو رشوت کے لیے استعمال کیا۔ الزام میں کہا گیا ہے کہ تقریباً 265 ملین ڈالر کی رشوت اڈانی نے دی تھی۔ یہ الزامات فارن کرپٹ پریکٹس ایکٹ کے تحت آتے ہیں، جو کہ غیر ملکی کاروباری سودوں میں رشوت ستانی کو روکنے کے لیے بنایا گیا ہے، گوتم اڈانی اور ساگر اڈانی کے علاوہ، بروکلین، نیویارک میں دائر فردِ جرم میں ونیتا ایس جین کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ اس معاملے میں فوجداری الزامات کے ساتھ ساتھ یو ایس سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن نے دیوانی مقدمہ بھی دائر کیا ہے۔ اڈانی گروپ پر الیکٹرانک ثبوت کو تباہ کرنے اور محکمہ انصاف، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن اور ایس بی آئی کو گمراہ کرنے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔ اڈانی گروپ کے خلاف یہ الزامات ایسے وقت میں لگے ہیں جب امریکی شارٹ سیلر فرم ہندن برگ ریسرچ کی رپورٹ کے بعد یہ گروپ کافی حد تک سنبھل چکا ہے۔ ہندن برگ ریسرچ کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے بعد گروپ کی مالی حالت کافی متاثر ہوئی تھی لیکن اس کے بعد سے اڈانی گروپ نے اپنے قرض میں نمایاں کمی کی ہے۔ اگست 2024 میں ہی، اڈانی انرجی سلوشنز نے اپنے قرض کو کم کرنے اور پاور انفراسٹرکچر سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے کوالیفائیڈ انسٹیٹیوشنل پلیسمنٹ (کیو آئی پی) کے ذریعے تقریباً ایک بلین ڈالر کے فنڈز اکٹھے کیے تھے۔ اسی طرح، اڈانی گروپ نے بھی 2025 کے اوائل میں اڈانی گرین انرجی اور اڈانی انرجی سلوشنز کے ڈالر بانڈز جاری کرکے $1.5 بلین اکٹھا کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ یہ رقم قرض کی ادائیگی کے لیے بھی استعمال کی جانی تھی۔ تاہم، امریکی استغاثہ کے الزامات کے بعد، اڈانی گروپ نے اپنے مجوزہ بانڈ کو واپس لے لیا ہے، امریکی پراسیکیوٹرز کی طرف سے لگائے گئے الزامات کے بعد، اڈانی گروپ کی فہرست میں شامل کمپنیوں کے حصص میں آج ہلچل ہے۔ گروپ کی بیشتر کمپنیوں کے حصص 10 فیصد سے 20 فیصد تک گر گئے۔ خاص طور پر اڈانی انرجی سلوشنز کا شیئر 20 فیصد گر کر 697.25 روپے کی سطح پر پہنچ گیا ہے اور لوئر سرکٹ میں آ گیا ہے۔ اسی طرح اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ بھی آج تقریباً 23 فیصد گر کر 2172.5 کی سطح کو چھو گئی۔