روسی اپوزیشن لیڈر اور صدر ولادمیر پوتن کے سخت مخالف رہے ایلیکسی نولنی کی آج جیل میں موت ہو گئی۔ اس خبر نے پوری دنیا کو حیران کر کے رکھ دیا ہے کیونکہ اچانک ان کی موت کئی طرح کے شبہات پیدا کرنے والی ہے۔ ایلیکسی نولنی گزشتہ کافی دنوں سے جیل میں بند تھے اور اب جیل انتظامیہ نے ان کی موت سے متعلق بیان بھی جاری کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یمالو-نینیٹس علاقہ کی جیل سروس نے جمعہ کے روز جاری بیان میں کہا کہ ’’16 فروری 2024 کو پینل کالونی نمبر 3 میں مجرم ایلیکسی نولنی کو ٹہلنے کے بعد صحت میں کچھ خرابی محسوس ہوئی اور پھر فوراً ہی وہ بیہوش ہو گئے۔‘‘ بیان میں مزید بتایا گیا کہ نولنی کے بیہوش ہونے کے بعد جیل کا میڈیکل اسٹاف فوراً وہاں پہنچا۔ ایمبولنس ٹیم کو بلایا گیا اور انھیں بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی لیکن کامیابی نہیں ملی۔ ایمبولنس کے ڈاکٹروں نے بھی نولنی کی موت سے متعلق تصدیق کر دی ہے۔ ساتھ ہی یہ جانکاری بھی دی گئی ہے کہ موت کے اسباب کا پتہ لگانے کے لیے تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔
واضح رہے کہ ایلیکسی نولنی شورش پسندی کے الزام میں 19 سال کی سزا کاٹ رہے تھے۔ انھیں ماسکو سے تقریباً 230 کلومیٹر مشرق میں وسط روس کی جیل میں رکھا گیا تھا۔ اب جبکہ ان کی موت کی خبر سامنے آئی ہے تو کئی لوگ حیران ہیں۔ حالانکہ ایلیکسی نولنی کے ایک معاون لیونید وولکوف نے ’ایکس‘ پر کہا ہے کہ وہ ان کی موت کی تصدیق کرنے میں نااہل ہیں۔ لیونید وولکوف نے لکھا کہ ’’روسی افسران نے ایک قبول نامہ شائع کیا ہے کہ انھوں نے جیل میں ایلیکسی نولنی کا قتل کر دیا۔ ہمارے پاس اس خبر کی تصدیق کرنے یا یہ ثابت کرنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ یہ خبر سچ نہیں ہے۔‘‘