National

اے ایم یو:’ تعلیمی ادروں میںہراساں اور تشّدد کی ممانعت میں مذہب کا کردار‘ پر دوروزہ سیمینار کا انعقاد

21views

(علی گڑھ ۵؍اکتوبر)(راست)شعبہ اسلامک اسٹڈیز میں منعقدہ دوروزہ سیمینار بہ عنوان ’تعلیمی اداروں میںہراساں اور تشدّد کی ممانعت میں مذہب کا کردار‘کے افتتاحی سیشین سے خطاب کرتے ہوئے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون صاحبہ نے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ذمہ داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک اہم موضوع پر سیمینار کا انعقاد یونیورسٹی کے طلباء و طالبات کے لئے نیک فال۔ محترمہ نے فرمایا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب ایسے مذاق کی اجازت نہیں دیتا جس میں کسی شخص کو جسمانی، ذہنی یا روحانی تکلیف پہونچے یا اس کا وقار مجروح ہوتا ہو۔ سماج میں بڑھتی ہوئی بے راہ روی اور جنسی جرائم پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محترمہ نعیمہ صاحبہ نے فرمایا کہ یہ ہماری اخلاقی و مذہبی ذمہ داری ہے کہ ہم از خود آگے بڑھ کر اس قسم کے واقعات کی روک تھام کریں۔ آپ نے فرمایا کہ تعلیمی اداروں میں تربیت کے لئے ماحول سازی ہماری سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ہمیں اس سے غافل نہیں ہونا چاہئے لیکن اس کی آڑ لیکر کوئی ایسا کام نہیں کرنا چاہئے جس سے ہماے کسی چھوٹے کو جسمانی و ذہنی تکلیف پہونچے۔ بزگروں کا احترام، چھوٹوں کے ساتھ شفقت و رحم کا معاملہ ہماری مذہبی و سماجی ذمہ داری ہے ہمیں اسے ادا کرنا چاہئے۔اس سے قبل محترم پروفیسر عبدالرحیم قدوائی صاحب اعزازی ڈائیریکٹر پروفیسر خلیق احمد نظامی مرکز علوم القرآن،اے ایم یونے اپنے کلیدی خطبہ میں قرآن و حدیث کے حوالے سے طلباء و طالبات کو بطور خاص اس طرف توجہ دلائی کہ برادرانہ تعلقات، اخوت اور دوستی کو فروغ دینا ہمارا خاص شعار ہے۔ ہمیں کسی بھی مرحلہ پر اس امر سے غافل نہیں ہونا چاہئے ۔ آپ دنیا کے کسی بھی مذہب کے ماننے والے ہوں کوئی بھی مذہب کسی قسم کے تشدّد یا دہشت کی اجازت نہیں دیتا۔ ریگنگ کے نام پر ہونے والی بہت سی خرافات و بیہودگیوں کا قلع قمع کرنا ہمارے لئے ضروری ہے۔ پروفیسر قدوائی نے اس بات پر شکر کیا کہ ہمارا ادارہ، اس کے طلباء و طالبات، اساتذہ و کارکنان اس بات کے لئے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ ریگنگ کرنے والے اداروں میں ہمارا دارہ نچلے پائیدان پر ہے۔آپ نے بطور خاص مسلم طلباء و طالبات کو خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ آپ کو اس پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہئے کہ آپ کوایک اچھے ادارہ میں داخل ہونے کا موقع ملا، یہاں کی روایات، اقدار اور اسلامی شعار کا احترام آپ کی ذمہ داری ہے، آپ اس ذمہ داری کو جتنی اچھی طرح ادا کریں گے آپ کا ادارہ بھی اتنا ہی نیک نام ہوگا۔ ایک دوسرے کی مدد کا جذبہ ہمارے اندر موجود ہوگا تو ہمارے ہر ساتھی کے ساتھ ہمارا خود کا بھی بھلا ہوگا۔ ہمیں کسی بھی موقع پر یہ فراموش نہیں کرنا چاہئے کہ ہم اس مذہب کے ماننے والے ہیں جو کسی کو بھی تکلیف پہونچانے کو سختی سے منع کرتا ہے اور دوسروں کے ساتھ محبت و شفقت کے ساتھ پیش آنے کی تلقین کرتا ہے۔ ’داخلی شکایات کمیٹی‘ اے ایم یو کی پریزائڈنگ آفیسر ،شعبہ انگریزی سے وابستہ پروفیسر ثمینہ خان نے اس موضوع کے انتخاب پر شعبہ کے ذمہ داران کو مبارکباد دیتے ہوئے طلباء و طالبات کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اُن کے ساتھ کسی بھی قسم کا کوئی ظلم ، ناروا سلوک یا عدم مساوات کا مظاہرہ کیا جاتا ہے تو انہیں بلاخوف و خطر یونیورسٹی کی بنائی ہوئی اس کمیٹی تک اپنی شکایت پہونچانا چاہئے، انہیں حق و انصاف دلانا ہمارا آئینی و دستوری ذمہ داری ہے۔آپ نے فرمایا کہ ہر شخص کو دوسرے کا احترام کرنا، کسی کا مذاق اس کے رہن سہن، کھان پان، بول چال ، پہناوے اور کلچرکی بنا پرنہیں اڑانا چاہئے۔پروفیسر عبدالحمید فاضلی، چیرمین شعبہ اسلامک اسٹڈیز نے اپنے استقبالیہ خطبہ میں آنے والے مہمانوں بطور خاص محترمہ نعیمہ خاتون صاحبہ، پروفیسر عبدالرحیم قدوائی صاحب کی تشریف آوری پر شکریہ ادا کرتے ہوئے سیمینار کے موضوع کی اہمیت و ضرورت اور افادیت پر تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم وائس جانسلر صاحبہ کے ممنون ہیں کہ انہوں نے ہمیں اس اہم عنوان پر دوروزہ قومی سیمینار منعقد کرنے کی اجازت ہی نہیں بلکہ دامے، درمے، قدمے سخنے تعاون بھی دیا۔ ڈاکٹر بلال احمد کٹی نے پروگرام کی نظامت کا فریضہ بحسن و خوبی انجام دیا، پروفیسر آدم ملک خان نے اظہار تشکر پیش کیا اور شعبہ کے طالب علم صفی احمدکی تلاوت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ اس سیمینار میں یونیورسٹی کے اساتذہ ، طلباء و طالبات کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر شعبہ کے اساتذہ کی دو کتابوں کا اجرا بھی مہمانوں کے ہاتھوں ہوا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.