آبی بحران کے درمیان ’دہلی جل بورڈ‘ کے 100 ٹینکرز ریکارڈ سے غائب! دیویندر یادو کا تحقیقات کا مطالبہ
نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ شدید گرمی کے دوران دہلی میں پانی کے لیے ہنگامہ ہو رہا ہے اور دہلی حکومت لوگوں کو مناسب پانی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، دیویندر یادو نے دہلی میں پانی کی فراہمی میں بدعنوانی کی بھی نشاندہی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی جل بورڈ کے 100 ٹینکر ریکارڈز سے غائب ہیں اور اس بندعنوانی کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
دیویندر یادو نے کہا، دہلی میں گزشتہ 6-7 سالوں میں ٹینکروں کے ذریعے پانی کی ضرورت پوری کرنے والے پوائنٹس کی تعداد تقریباً 10.5 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور دہلی جل بورڈ کے 100 ٹینکرز ریکارڈ سے غائب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں گزشتہ سال جل بورڈ کے پاس 250 ٹینکرز تھے وہ اب کم ہو کر 150 رہ گئے ہیں۔ محکمہ کے پاس 100 ٹینکرز کی کمی کا کوئی ریکارڈ نہ ہونا ملی بھگت اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو ظاہر کرتا ہے، جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں دہلی کانگریس نے مرکزی ویجیلنس کمشنر اور لیفٹیننٹ گورنر کو پانی کے ضیاع اور دہلی جل بورڈ کے پانی کے رساؤ سے کروڑوں کے ریونیو کے نقصان پر خط لکھ کر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مجرموں انہوں نے کہا کہ دہلی جل بورڈ میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کی وجہ سے ویجیلنس ڈپارٹمنٹ نے جانچ کی ہے کہ پچھلے 5 سالوں میں کتنے ٹینکروں کو کرایہ پر لیا گیا، ہر سال کتنے ٹینکر دستیاب ہوئے، ہر ٹینکر مالک نے کتنا پانی جل بورڈ کو پہنچایا اور ٹینکر کے مالک نے کرایہ میں کتنی رقم ادا کی ہے، ویجیلنس ڈپارٹمنٹ نے اس کا پورا حساب طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہلی میں پانی کا مسئلہ بڑھ رہا ہے تو جل بورڈ نے ٹینکروں کی تعداد کیوں نہیں بڑھائی اور سب کو پانی فراہم کرنے کا وعدہ کر کے 10 سالوں میں دہلی کے لوگوں کو مناسب پانی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں پانی کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے 13 جون کو ہوئی سماعت میں اپر یمنا ریور بورڈ کو 14 جون کو بورڈ کی میٹنگ بلانے کا حکم دیا تھا۔ پانی کے بحران کے حل کے لیے بورڈ کی جانب سے اجلاس بلایا گیا لیکن اجلاس میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی حکومت کے تحت جمنا ریور بورڈ سپریم کورٹ کے حکم پر کوئی موثر قدم نہیں اٹھاتا ہے تو پھر پانی کے بحران کو کون حل کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے وزیر آب مسلسل الزامات اور جوابی الزامات کے بیانات دے رہے ہیں لیکن نہ تو مرکزی حکومت اور نہ ہی لیفٹیننٹ گورنر پانی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے کوئی موثر قدم اٹھا رہے ہیں۔
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی اپنی پانی کی طلب کے 90 فیصد کے لیے پڑوسی ریاستوں ہریانہ، اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ اور پنجاب پر منحصر ہے، جب کہ دہلی روزانہ 3.7-3.8 بلین لیٹر پانی پیدا کرتا ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں پانی کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ دہلی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں پانی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا ہے جبکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے کھپت بڑھ رہی ہے۔