نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (ایس پی) کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا ہے کہ اجیت پوار کی قیادت والی نیشنلسٹ کانگریس پارٹی نے شرد پوار کو اپنی جانب لے جانے کی کوشش کی مگر ناکام رہا۔ شرد پوار نے اپنے نظریے اور اصولوں سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور وہ کبھی بھارتیہ جنتا پارٹی یا حکمراں مہایوتی کی حمایت نہیں کریں گے۔
این سی پی – ایس پی کے ریاستی صدر جینت پاٹل نے کہا کہ ’’انہوں (اجیت پوار گروپ) نے انہیں (شرد پوار) اپنی جانب لے جانے کی بہت کوشش کی مگر شرد پوار ہمیشہ اپنے نظریاتی اصولوں پر واضح رہے ہیں، وہ کبھی بھی بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔‘‘ بی جے پی کے اس دعوے پر کہ این سی پی (ایس پی) ’جعلی‘ ہے، پاٹل نے ہنستے ہوئے کہا کہ یہ عجیب بات ہے کہ پہلے وہ کسی پارٹی کو توڑتے ہیں اور پھر بنیادی پارٹی کو جعلی کہتے ہیں، جیسا کہ انہوں نے (غیر منقسم) شیوسینا کے ساتھ کیا تھا۔ اس کے بعد (غیر منقسم) این سی پی جولائی 2023 میں ٹوٹ گئی۔
جینت پاٹل نے اس تناظر میں (حکمراں) شیوسینا ایم پی گجانند کیرتیکر کے بیانات کا حوالہ دیا کہ پارٹی کیوں ٹوٹی اور کہا کہ لوگوں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ پاٹل کا یہ بیان این سی پی (اجیت پوار) کے ورکنگ صدر پرفل پٹیل کے دعویٰ کے بعد آیا ہے کہ جولائی 2023 میں شرد پوار اپنے بھتیجے اجیت پوار کے حکمراں مہایوتی میں حکومت میں شامل ہونے کے لیے پارٹی توڑنے کے بعد بی جے پی کو حمایت دینے کے لیے 50 فیصد تیار تھے۔ پرفل پٹیل نے یہ بھی کہا تھا کہ شرد پوار آخری وقت میں کنفیوژ ہو گئے اور ایسا نہیں ہو سکا۔
این سی پی (ایس پی) کے سرکردہ لیڈران، بشمول شرد پوار، جینت پاٹل، کلائیڈ کراسٹو، مہیش تپاسے اور دیگر نے پرفل پٹیل کے بیانات کو ’سراسر جھوٹ‘ کہا ہے۔ انہوں نے اسے حریف این سی پی لیڈروں کی جانب سے لوگوں کے ذہنوں میں الجھن پیدا کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔ جینت پاٹل نے کہا ہے کہ این سی پی (ایس پی) نے آگاہ کیا ہے کہ ریاست کے لوگ ان تمام چیزوں کو بہت قریب سے دیکھ رہے ہیں اور جیسے جیسے انتخابات قریب آرہے ہیں، پارٹی شرد پوار صاحب کی قیادت میں عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے لوگوں تک ایک عزم کے ساتھ پہنچ رہی ہے اور ووٹرز سمجھداری سے انتخاب کریں گے۔