نیویارک، 2 نومبر (یو این آئی) سابق ڈیموکریٹک صدر براک اوبامہ نے نیویارک کے میئر کے امیدوار ظہران ممدانی کو فون کرکے ان کی انتخابی مہم کی تعریف کی اور کامیابی کی صورت میں ان کے لیے ’’ساؤنڈنگ بورڈ‘‘ بننے کی پیشکش کی ہے۔ ممدانی، جو یوگنڈا میں پیدا ہوئے اور نیویارک اسٹیٹ اسمبلی کے رکن ہیں، آئندہ چار نومبر کے عام انتخابات میں سابق گورنر اینڈریو کوومو کے مدمقابل مضبوط پوزیشن میں سمجھے جا رہے ہیں۔ ممدانی کی ترجمان نے اس بات کی تصدیق کی جس کی اطلاع سب سے پہلے نیویارک ٹائمز نے دی تھی۔ترجمان ڈورا پیکیک نے کہا، “ظہران ممدانی نے صدر اوباما کے حمایتی الفاظ اور اپنے شہر میں ایک نئی قسم کی سیاست لانے کی اہمیت پر ان کی گفتگو کو سراہا”۔یوگنڈا میں پیدا ہونے والے اور ریاستی اسمبلی کے رکن ممدانی نے چار نومبر کے عام انتخابات سے قبل اپنے اہم حریف اور سابق گورنر اینڈریو کوومو کے مقابلے میں اچھی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔
ڈیموکریٹک پرائمری میں ممدانی سے ہارنے کے بعد کوومو آزاد حیثیت سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ گارڈین اینجلز کے بانی کرٹس سلوا ریپبلکن امیدوار ہیں۔ممدانی نے 24 جون کو پرائمری میں واضح فتح کے ساتھ سیاسی مبصرین کو چونکا دیا۔ اس کے بعد سے انہیں بطور امیدوار سابق نائب صدر کملا ہیرس اور نیویارک کی گورنر کیتھی ہوچول جیسی شخصیات سے توثیق اور چھوٹے عطیہ دہندگان کی طرف سے مسلسل مالی امداد حاصل ہوئی ہے۔ممدانی کی پالیسیوں میں نیویارک شہر کے امیر ترین افراد پر ٹیکسز میں اضافہ شامل ہے جس سے مالیاتی طبقے کی اس تشویش میں شدت آئی ہے کہ شہر کی مسابقت کو نقصان پہنچے گا۔ان کا عروج نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی کے لیے خطرات اور انعامات دونوں کا باعث ہے جو نوجوان ووٹرز کو متأثر کرنے کی ضرورت کو تسلیم کرتی ہے لیکن ممدانی کی اسرائیل اور اس کے ڈیموکریٹک سوشلزم پر تنقید کے باعث یہ ریپبلکن پارٹی کے حملوں کی زد میں آ سکتی ہے۔ہفتے کے روز اوباما نے نیوجرسی کے ڈیموکریٹک امیدوار مکی شیرل کے ساتھ ریلی نکالی جو ریپبلکن جیک سیاٹاریلی کے قریبی مدِ مقابل ہیں۔ انہوں نے ورجینیا ڈیموکریٹک کے امیدوار ابیگیل سپینبرگر کے لیے بھی ایک ریلی میں شرکت کی۔
نیویارک میئر کے امیدوار ظہران ممدانی کو اوباما کی حمایت مہم کی تعریف، تعاون کا وعدہ
مقالات ذات صلة



